میری لینڈ کے سابق گورنر کا ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت کی دوڑ میں شامل ہونے کا اعلان
امریکی ریاست میری لینڈ کے سابق گورنر مارٹن اومیلی نے ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت کی دوڑ میں شامل ہونے کا اعلان کردیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں اومیلی نے اعلان کیا کہ وہ امریکی سوشل سکیورٹی ایڈمنسٹریشن کی سربراہی سے مستعفی ہوکر ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی (ڈی این سی) کی قیادت کیلئے انتخاب لڑیں گے۔
امریکی اخبار کے مطابق اومیلی نے اپنے استعفیٰ کے فیصلے سے صدر جوبائیڈن کو بھی آگاہ کردیا ہے۔
اپنے بیان میں اومیلی کا کہنا تھا کہ ہمیں سب کیلئے نوکریاں، مواقع اور معاشی تحفظ جیسے منشور کیساتھ اپنی پارٹی کو امریکا کے ہر گھر کے کچن سے جوڑنا ہوگا۔
اومیلی نے 2016 میں صدارتی انتخاب کیلئے مختصر مہم چلائی تھی جبکہ ہیلری کلنٹن کی ڈونلڈ ٹرمپ سے شکست کے بعد بھی ڈی این سی کی چیئرمین شپ کیلئے انتخابی دوڑ میں بھی شامل رہے تاہم ٹام پیریز سے ہار گئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اومیلی اس مرتبہ ڈی این سی قیادت کیلئے کھل کر میدان میں اترنے والے پہلے امیدوار ہیں کیونکہ ڈیموکریٹس 2024 کے صدارتی انتخابات میں شکست اور کانگریس کے دونوں ایوانوں پر ریپبلکنز کے قبضے کے بعد خود کو منظم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق ڈی این سی کے عہدے کیلئے دیگر ممکنہ امیدواروں میں وسکونسن ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ بین ویکلر، منی سوٹا کے کین مارٹن، بائیڈن کے قریبی ساتھی اور نیو اورلینز کے سابق میئر مچ لینڈیو اور کیلی فورنیا کی سینیٹر لیفونزا بٹلر شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اس وقت ڈی این سی کی باگ ڈور جنوبی کیرولائنا کے جیمی ہیریسن کے ہاتھ میں ہیں، امکان ہے کہ وہ پارٹی کی قیادت کیلئے دوسری مرتبہ انتخابی دوڑ میں شامل نہیں ہوں گے کیونکہ ان کی قیادت میں ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کی ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں شکست نے ڈیموکریٹک پارٹی کے مستقبل کے رخ پر سوالات کھڑے کردیے ہیں۔