حزب اللہ نے لبنان میں جنگ بندی کیلئے پہلے غزہ جنگ بندی کی اپنی دیرینہ شرط ختم کردی۔
برطانوی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے حکام اب لبنان میں جنگ بندی کیلئے اپنے حماس کی حمایت میں غزہ میں جنگ بندی تک اسرائیل پر حملے جاری رکھنے کے اپنے دیرینہ وعدے سے دستبردار ہوگئے ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق حزب اللہ کے عبوری سربراہ نعیم قاسم نے حزب اللہ کی جانب سے حماس کی حمایت جاری رکھنے کا وعدہ کرتے ہوئے ٹی وی پر اپنی ایک تقریر میں کہا کہ وہ لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ مصطفیٰ بری کے پیشگی شرائط کے بغیر جنگ بندی معاہدے کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
اپنی تقریر میں انہوں نے کہا کہ ہم نبیہ بری کی قیادت میں جنگ بندی کیلئے ہونے والی سیاسی پیشرفت کی حمایت کرتے ہیں لیکن اگر دشمن جنگ جاری رکھتا ہے تو پھر فیصلہ بھی میدان جنگ میں ہی ہوگا۔
خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ دو روز قبل حزب اللہ کے نچلے رینک کے ایک عملدار نے بھی غزہ معاملے سے جوڑے بغیر لبنان میں جنگ بندی کیلئے بات کی تھی۔
خبر ایجنسی کے مطابق حزب اللہ نے تاحال باضابطہ طور پر غزہ جنگ بندی سے متعلق اپنی پالیسی میں تبدیلی کا اعلان نہیں کیا، اس اسٹوری سے متعلق مؤقف لینے کی بھی کوشش کی گئی تاہم حزب اللہ کے نمائندوں نے اپنا مؤقف دینے سے معذرت کی۔
دوسری جانب حماس کے سینیئر رہنما سمی ابو ظہری نے حزب اللہ پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے برطانوی خبر ایجنسی سے بات چیت میں کہا کہ ہمیں حزب اللہ کے غزہ جنگ بندی سے متعلق مؤقف پر پورا اعتماد ہے۔