متحدہ عرب امارات کی تاریخ کے سب سے بڑے 71.5 ارب درہم کے بجٹ کی منظوری
متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے 71.5 ارب درہم کے تاریخی بجٹ پلان کی منظور ی دیدی۔متحدہ عرب امارات کے خبر رسان ادارے وام کے مطابق نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی صدارت میں متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے مالی سال 2025 کے لیے یونین جنرل بجٹ پلان کی منظوری دے دی ہے۔
بجٹ میں آمدنی 71.5 ارب درہم اور تخمینہ اخراجات 71.5 ارب درہم ہیں، جس سے آمدنی اور اخراجات کے درمیان متوازن نقطہ نظر برقرار ہے۔وام کے مطابق یہ وفاقی بجٹ متحدہ عرب امارات کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے، جو قومی معیشت کی مضبوطی اور کلیدی ترقیاتی، اقتصادی اور سماجی منصوبوں کی حمایت کے لیے وسائل کی پائیداری کو ظاہر کرتا ہے۔
2025 کے بجٹ کی منظوری کثیر سالہ مالیاتی منصوبے (2022-2026) کا حصہ ہے۔2025 کا بجٹ کلیدی شعبوں میں مختص کیا گیا ہے، جن میں سماجی ترقی اور پنشن، سرکاری امور، انفراسٹرکچر اور اقتصادی امور، اور مالیاتی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ دیگر وفاقی اخراجات شامل ہیں۔وفاقی بجٹ کا 39 فیصد حصہ، 27.859 ارب درہم، سماجی ترقی اور پنشن کے شعبے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔
اس رقم میں سے 10.914 ارب درہم (15.3 فیصد) عوامی اور اعلیٰ تعلیم کے پروگراموں کے لیے، 5.745 ارب درہم (8 فیصد) صحت کی دیکھ بھال اور کمیونٹی کی روک تھام کی خدمات کے لیے، 3.744 ارب درہم (5.2 فیصد) سماجی امور کے لیے، 5.709 ارب درہم (8 فیصد) پنشن کے لیے، اور 1.746 ارب درہم (2.5 فیصد) عوامی خدمات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔سرکاری امور کے شعبے کو 25.570 ارب درہم مختص کیے گئے ہیں، جو کل بجٹ کا 35.7 فیصد بنتا ہے۔
انفراسٹرکچر اور اقتصادی امور کے شعبے کو 2.581 ارب درہم مختص کیے گئے ہیں، جو کل بجٹ کا 3.6 فیصد ہے، جبکہ 2.864 ارب درہم (4 فیصد) مالیاتی سرمایہ کاری کے شعبے کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، 12.624 ارب درہم (17.7 فیصد) دیگر وفاقی اخراجات کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔