شامی باغیوں نے شام کے مزید علاقوں پر قبضہ کرلیا، بشارالاسد کی فورسز پسپا
شام میں صدر بشار الاسد کی فورسز کو پسپا کرتے ہوئے باغیوں نے مزید 2 ٹاؤنزاور اردن سے متصل علاقوں پر قبضہ کرلیا، باغیوں کی جانب سے حمص شہر کی جانب تیزی سے پیش قدمی جاری ہے۔
شامی باغیوں کی جانب سے وسطی شہر حمص کی حدود میں داخل ہونےکا بھی دعویٰ کیا گیا ہے، باغی شمالی شہرحلب اور حماۃ پر بھی قبضہ کرچکےہیں جبکہ السویدا شہر میں جھڑپیں جاری ہیں۔
شامی باغی اتحاد اور تحریر الشام گروہ کے سربراہ ابو محمد الجولانی نے کہا ہے کہ ان کی منزل دمشق ہے۔
ابو محمد کا کہنا تھا کہ شامی فورسز سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بشارالاسد کے مجرمانہ اقدامات کو چھوڑ کر باغیوں کا ساتھ دیں۔
دوسری جانب روس نے اپنے شہریوں کو شام چھوڑنے کا حکم دیدیا جبکہ اسرائیل نے بھی شام سے متصل سرحد پر فوج میں اضافہ کردیا ہے۔
اس سے قبل تحریر الشام ملیشیا اور دیگر باغی گروہوں نے شام کے اہم شہر حماہ اور شام کے صوبے حلب میں صدر بشارالاسد کی رہائش گاہ پر بھی قبضہ کر چکے ہیں۔
ادھر ترک صدر نے کہاکہ مسلح گروپوں کا ہدف دمشق ہے، امید ہے شام میں مسلح گروپوں کی پیش قدمی مشکلات کے بغیرجاری رہےگی۔
انہوں نے کہا کہ شامی صدر بشارالاسد کو ملاقات کی دعوت دی مگر مثبت جواب نہیں ملا۔
عرب میڈیا کے مطابق شامی صدر نے ترک صدر سے ملاقات سے پہلے شمال میں ترک فوج کے زیر کنٹرول علاقے سے انخلا کی ضمانت طلب کی تھی۔
یاد رہے کہ 2011 سے جاری خانہ جنگی کے دوران حماہ شہر اب تک حکومت کے کنٹرول میں ہی رہا تھا۔
خبررساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ حماہ پر قبضے کے بعد باغی حمص شہر پر قبضہ کرسکتے ہیں جس کے نتیجے میں دارالحکومت دمشق کا ساحلی علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوجائے گا جہاں روسی فوج کا بحری اور فضائی اڈہ موجود ہے۔
خیال رہے کہ شامی باغیوں نے گزشتہ دنوں ملک کے دوسرے بڑے شہر حلب پر بھی قبضہ کرلیا تھا۔