قومی

فعال جمہوریت کی بنیاد مساوات، انصاف اور بنیادی حقوق کی فراہمی پر استوار ہوتی ہے ، اسپیکر سردار ایاز صادق

اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ فعال جمہوریت کی بنیاد مساوات، انصاف اور بنیادی حقوق کی فراہمی پر استوار ہوتی ہے جبکہ ریاست کی پہلی ذمہ داری کمزور طبقات کا تحفظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی وقار کسی انتخاب کا محتاج نہیں اور پارلیمنٹ بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے۔ منگل کو نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس کے چار سال مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی انسانی حقوق کمیشن کی چار سالہ کارکردگی قابلِ ستائش ہے۔

انہوں نے اس موقع کو تجدیدِ عزم اور مشترکہ کامیابی کا لمحہ قرار دیتے ہوئے چیئرپرسن اور ارکانِ کمیشن کی شاندار خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ بطور اسپیکر اراکینِ قومی اسمبلی کے حقوق کا تحفظ ان کی اولین ترجیح ہے اور انہوں نے ہمیشہ حکومت اور اپوزیشن کے اراکین کو مساوی حیثیت دی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن اراکین کے پروڈکشن آرڈرز کے اجرا میں انہوں نے سیاست سے بالاتر ہو کر کردار ادا کیا اور زیرِ حراست اراکین کی رہائش گاہوں کو سب جیل قرار دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی نے قانون سازی اور پارلیمانی نگرانی کے کردار کو مزید مضبوط کیا ہے جبکہ پارلیمانی کمیٹیوں کو فعال بنانے اور ایگزیکٹو احتساب کے دائرہ کار کو وسعت دینے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔ طلبہ کے لیے انٹرن شپ اور پارلیمنٹ وزٹ پروگرامز میں اضافہ کیا گیا ہے اور پارلیمانی عمل کو مزید عوامی، شفاف اور قابلِ رسائی بنایا گیا ہے۔اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ ایس ڈی جیز ٹاسک فورس، ویمن پارلیمانی کاکس اور چائلڈ رائٹس کاکس فعال کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ قومی اسمبلی میں جینڈر مین اسٹریمِنگ کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ انہوں نے پارلیمان میں خواتین کو 30 فیصد ملازمتیں فراہم کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے فروغ کیلئے اداروں میں باہمی تعاون ناگزیر ہے اور پاکستان بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے رکن کی حیثیت سے پاکستان انسانی تحفظ کی وکالت کر رہا ہے۔ انہوں نے غزہ کے انسانی المیے کو عالمی ضمیر پر بھاری بوجھ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں اور کشمیری عوام سات دہائیوں سے حقِ خودارادیت کے منتظر ہیں۔ بھارت کی جانب سے آبادیاتی تبدیلیاں اور پابندیاں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو حقِ خودارادیت دینا ان کا بنیادی حق ہے۔

اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثر ہونے والا ملک ہے جبکہ زیریلی گیسوں کے اخراج میں اس کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیاں ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہیں اور پاکستان نے ثابت قدمی کے ساتھ اس ناسور کا مقابلہ کیا ہے۔ پاکستان نے 40 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کی، جن میں بعض عناصر دہشتگرد نیٹ ورکس کی معاونت کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار دہشتگردی علاقائی استحکام کے لیے بڑا خطرہ ہے تاہم پاک فوج نے صرف عوام کے تحفظ کے لیے پیشہ ورانہ اور محدود کارروائیاں کیں۔

پاکستان کا مقصد کشیدگی نہیں بلکہ امن، تعاون اور باہمی احترام ہے۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی بحران پاکستان کے لیے ایک حقیقی خطرہ بن چکا ہے اور عالمی برادری پر ماحولیاتی انصاف اور فنانسنگ کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حقوق صرف کاغذی نہیں بلکہ عملی طور پر قابلِ رسائی ہونے چاہئیں۔ اداروں میں تعاون کے بغیر نظام میں تبدیلی ممکن نہیں جبکہ انسانی ہمدردی انسانیت کے تحفظ کی بنیاد ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے این سی ایچ آر کو اصولی خدمات، مضبوط ادارہ جاتی کردار اور موثر کارکردگی پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ قومی اسمبلی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے قانونی و ادارہ جاتی ڈھانچے کو مزید مضبوط بنانے کیلئے اپنا فعال کردار جاری رکھے گی۔

متعلقہ آرٹیکل

Back to top button