آئندہ سال مون سون رواں سال سے 26 فیصد زيادہ شدید ہوگا، این ڈی ایم اے نے خطرے کی گھنٹی بجادی

نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا ہے کہ آئندہ سال مون سون رواں سال سے 26 فیصد زيادہ شدید ہوگا۔
وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے پریس کانفرنس کی۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ ہرسال پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کی شدت بڑھ رہی ہے، اگلے مون سون سے پہلے تیاری کی ضرورت ہے، اگلے سال مون سون سیزن زیادہ شدت سے آئےگا اور 2026 میں مون سون کی شدت 20 سے26 فیصد زیادہ ہوگی۔
ان کا کہنا تھاکہ مؤثراقدامات سے موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کوکم کیا جاسکتا ہے، گلیئشیئرز پگھلنے کی شرح 3 فیصد تک بڑھ رہی ہے، راوی، چناب اور ستلج پرآنے والےممکنہ سیلاب سےمختلف طریقوں سےنمٹیں گے، سیلاب کےدنوں میں سیاحوں کی آمدورفت کو محدود کیاجائےگا۔
وفاقی وزیر مصدق ملک نے کہا کہ اگلے 200 دن میں مربوط اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، سیلاب میں جانی نقصانات سے بچاؤ ہماری سیاست کا محور ہونا چاہیے، اس سال سیلاب سے 31 لاکھ افراد بے گھر ہوئے، ہمارا نکاسی کا نظام موجودہ موسمی شدت کا مقابلہ نہیں کر پارہا ہے، طویل مدتی حکمت عملی کے تحت 5 سال میں موسمیاتی مطابقت کا حامل انفراسٹرکچر تیار کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ آج وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں، اجلاس میں ہم آئندہ برس مون سون کے حوالے سے منصوبے لے کر گئے تھے، پہلے مرحلے میں آبی گزرگاہوں سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں تین سال میں نکاسی آب کے نظام کو کشادہ کیا جائے گا، تیسرے مرحلے میں پانچ سال کے اندر نیا انفراسٹرکچر تعمیر کرنا ہے۔
وفاقی وزیر نے بتایاکہ وزیراعظم نے ارلی وارننگ سسٹم کو فوری طور پر مربوط بنانے کی ہدایت کی ہے، وزیراعظم کی ہدایت پر تحصیل اور ضلع کی سطح پر ارلی وارننگ سسٹم فعال بنایا جائے گا، سیلاب، فلش فلڈ، نکاسی آب سے سیلاب، کوسٹل تباہی کا مسئلہ وزیراعظم کے سامنے رکھا، وزیراعظم نے اسٹیرٹجی کو منظور کیا جوبند، فلڈگیٹس اور دیگر نقصانات کو فوری 200 دن میں ٹھیک کیا جائے۔
ان کا کہنا تجھاکہ تحصیل ، ڈسٹرک کی سطح پر اے سی ، ڈی سی کے لیول پر اسکرین لگے گی، گھنٹیاں اب اے سی اور ڈی سی کے دفتر میں پہلے بجیں گی پھر اسلام آباد میں۔



