قومی

ای سی سی اجلاس میں پی پی ایل کی درخواست کی منظوری ملک میں زیرسمندر تیل و گیس کی تلاش کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے، خرم شہزاد

وزیرخزانہ کے مشیرخرم شہزادنے کہاہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پی پی ایل کی درخواست کی منظوری ملک میں زیرسمندرتیل وگیس کی تلاش کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے، فیصلے سے ملک میں تیل وگیس کی تلاش وپیداوارمیں قیمتی بین الاقوامی آف شور آپریٹنگ تجربہ لانے میں مدد ملے گی۔

منگل کوسماجی رابطہ کی ویب سائیٹ ایکس پراپنے پیغام میں انہوں نے کہاکہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی)کے اجلاس میں پاکستان میں تیل و گیس کی تلاش اور پیداوار کے شعبے کی ترقی اورفروغ کیلئے اہم فیصلہ ہواہے، معروف بین الاقوامی کمپنیاں مشترکہ منصوبوں کے ذریعے تیل و گیس کی تلاش و پیداوار کی قومی کمپنیوں کے ساتھ شراکت کر رہی ہیں تاکہ تیل وگیس کی مقامی تلاش کی سرگرمیوں کوبڑھایا جائے اورزیرسمندر (آف شور) تیل وگیس کی استعدادسے بھرپوراستفادہ کیاجاسکے۔

انہوں نے کہاکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مشرقی آف شور بلاک سی کے حوالہ سے پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ( پی پی ایل) کی درخواست کی منظوری دیدی ہے جو پاکستان میں زیرسمندرتیل وگیس کی تلاش کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ منظور شدہ انتظامات کے تحت بلاک میں ترک پٹرولیم اوورسیز کمپنی (ٹی پی او سی) 25فیصد، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) 35 فیصد، ماری انرجیز لمیٹڈ 20 فیصد اور آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل)کاحصہ 20 فیصد ہوگا، معاہدے کے حصے کے طور پر بلاک کی آپریٹرشپ معاہدے کے دستاویز پر دستخط کرنے کے شرط ہر ٹی پی او سی کو منتقل کی جائے گی۔

اس اقدام سے ملک میں تیل وگیس کی تلاش وپیداوارمیں کے منظر نامے میں قیمتی بین الاقوامی آف شور آپریٹنگ تجربہ کولانے میں مدد ملے گی اور توقع ہے کہ اس سے تکنیکی صلاحیتوں اور آپریشنل کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ایکسپلوریشن بلاک ڈرلنگ کیلئے تیارہے جس کی پیروی اب ٹی پی او سی کے آپریٹر شپ کے تحت اس کنسورشیم کے ذریعے کی جائے گی۔

توقع ہے کہ آنے والے ایکسپلوریشن ویل سے پاکستان کے آف شور سیکٹر میں خاطر خواہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے گا جس سے مقامی توانائی کے وسائل پر ملک کے انحصار کو مستحکم کرنے کے حکومتی عزم کو تقویت ملے گی، توقع ہے کہ ڈرلنگ سے پاکستان میں زیرسمندر تلاش کے لیے نئے افق کھلیں گے۔

خرم شہزادنے کہاکہ یہ پیش رفت حکومت کی جانب سے کنسورشیم سمیت مختلف ای اینڈ پی کمپنیوں کو 23 آف شور ایکسپلوریشن بلاکس کے حالیہ ایوارڈ کے عین مطابق ہے جو پاکستان کی آف شور صلاحیتوں پر مضبوط رفتار اور نئے اعتماد کاعکاس ہے۔انہوں نے کہاکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کی کی منظوری کے بعد کنسورشیم اب ڈرلنگ آپریشنز کی تیاریوں کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے جس سے ملک کی توانائی کی حفاظت اور وسائل کی ترقی کے حصول میں نئے باب کی عکاسی ہو رہی ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

Back to top button