قومی

وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک سے جرمنی کی سفیر انا لیپل کی ملاقات، باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق

پاکستان اور جرمنی کے درمیان معدنیات، توانائی اور قدرتی وسائل کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے،دونوں ممالک نے سٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے اور سرمایہ کاری و تکنیکی تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔منگل کو وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک سے جرمنی کی سفیر انا لیپل نے وزارت توانائی میں ملاقات کی۔

اس موقع پر سیاسی و معاشی قونصلر جینین روہو بھی موجود تھیں۔ ملاقات میں پاکستان کے معدنیات، کان کنی اور توانائی کے شعبوں میں باہمی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔جرمن سفیرانا لیپل نے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے معدنی وسائل کے شعبے میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کان کنی کے شعبے میں بڑھتی ہوئی بین الاقوامی دلچسپی حوصلہ افزاء ہے جبکہ ریکوڈک منصوبہ مزید غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک اہم ٹیسٹ کیس ہے۔انہوں نے جیالوجیکل سروے آف پاکستان اور جرمن فیڈرل انسٹیٹیوٹ فار جیوسائنسز اینڈ نیچرل ریسورسز کے مابین تکنیکی تعاون کے وسیع مواقع کی نشاندہی بھی کی۔ جرمنی کی جانب سے پاکستان میں جیولوجیکل خطرات کی میپنگ کے لیے سابقہ تعاون کا بھی حوالہ دیا گیا۔وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے بتایا کہ حکومت جدید اور پائیدار کان کنی کے فروغ پر توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریکوڈک منصوبہ پاکستان میں ذمہ دارانہ اور بڑے پیمانے پر کان کنی کی بہترین مثال بن کر ابھر رہا ہے۔

انہوں نے پاکستان منرل سمٹ کے تسلسل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم کا اگلا ایڈیشن مزید بڑا اور بہتر ہوگا جس میں عالمی سرمایہ کاروں کے لیے وسیع مواقع پیش کیے جائیں گے۔توانائی کے شعبے پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان ریفائنری اپ گریڈیشن پروگرام پر بھرپور توجہ دے رہا ہےجو نہ صرف ملکی ایندھن کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے بلکہ جرمنی کی کاربن کم معیشت اور گرین توانائی کی پالیسیوں سے بھی ہم آہنگ ہے۔

علی پرویز ملک نے توانائی کے شعبے میں حالیہ پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اپنی ایندھن کی ضروریات میں خود کفالت کے لیے کوشاں ہے۔ تقریباً دو دہائیوں بعد آف شور ایکسپلوریشن بلاکس کی بولی کا کامیاب انعقاد اس سلسلے میں اہم سنگ میل ہےجو اپ سٹریم شعبے میں نئی سرمایہ کاری کا باب کھولے گا۔ملاقات کے اختتام پر دونوں ممالک نے سٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے اور سرمایہ کاری و تکنیکی تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ آرٹیکل

Back to top button