عالمی

سعودی وزیر حج و عمرہ توفیق الربیعہ کی اسلامی ممالک کے 100 سے زائد عہدیداروں سے ملاقات، حج سیزن کی تیاریوں اور زائرین بیت اللہ کی خدمت کے لیے امور کا جائزہ لیا گیا

سعودی عرب کے وزیر حج و عمرہ توفیق بن فوزان الربیعہ نے گزشتہ روز حج کانفرنس و نمائش کے پانچویں ایڈیشن کے موقع پر اسلامی ممالک کے حج دفاتر کے سربراہان کے ساتھ نیم سالانہ اجلاس منعقد کیا،

اجلاس میں اسلامی ممالک کے 100 سے زائد وزرا، مفتیانِ عظام اور حج دفاتر کے سربراہان نے شرکت کی۔ اس موقع پر 1447ھ کے حج سیزن کی تیاریوں اور زائرین بیت اللہ کی خدمت کے لیے تنظیمی و عملیاتی امور کا جائزہ لیا گیا۔وزیر حج نے اجلاس کے آغاز میں حج دفاتر کی کاوشوں اور گزشتہ حج سیزن کو کامیاب بنانے میں تعاون پر شکریہ ادا کیا اور اُن دفاتر کی تعریف کی جنہوں نے رواں سال اپنے معاہدے بروقت مکمل کر لیے ہیں۔

انہوں نے باقی دفاتر پر زور دیا کہ وہ 15 رجب 1447ھ تک اپنے معاہداتی امور مکمل کر لیں تاکہ حج خدمات بروقت اور اعلیٰ معیار کے مطابق فراہم کی جا سکیں۔توفیق الربیعہ نے آئندہ مدت کے لیے متعدد اہم ضوابط پر روشنی ڈالی اور کہا کہ خیمہ خدمات کے معاہدے 15 رجب تک اور مکہ و مدینہ میں رہائش کے معاہدے 13 شعبان تک مکمل کیے جائیں،حج ویزوں کے اجراء کے لیے درخواستیں یکم شوال سے قبل جمع کرائی جائیں ، اس مدت میں توسیع نہیں کی جائے گی،

غیر مجاز حج سے بچاؤ کے لیے عوامی آگاہی مہمات وزارتوں اور حج دفاتر کے اشتراک سے چلائی جائیں،ویزا کے اجراء کے لیے ’’صحت کی اہلیت کا سرٹیفکیٹ‘‘ لازمی ہوگا جس پر دفتر کے سربراہ اور طبی وفد کے سربراہ کے دستخط ہوں گے اور اس کی توثیق مسار الیکٹرانک پلیٹ فارم کے ذریعے کی جائے گی۔قربانیوں کی ادائیگی صرف سرکاری حج دفاتر اور سعودی ہدی و اضحیٰ منصوبے کے ذریعے ممکن ہوگی، غیر مجاز اداروں سے لین دین ممنوع قرار دیا گیا ہے۔نسک کارڈ کو مسجد حرام اور مقدس مقامات میں داخلے کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے۔انتظامی، طبی اور میڈیا عملے کا ڈیٹا 19 جمادی الاولیٰ سے اپ لوڈ کر کے یکم رجب سے قبل مکمل کیا جائے۔ایئرلائنز کا انتخاب اور پروازوں کی بکنگ 15 رجب سے پہلے مکمل کی جائے۔

تمام انتظامی و مالی امور نسک مسار پلیٹ فارم کے ذریعے انجام دیے جائیں۔سعودی وزیر حج نے آخر میں زور دیا کہ یہ اقدامات حجاج کرام کے لیے خدمات کے معیار کو بہتر بنانے اور ملکی و بین الاقوامی سطح پر ہم آہنگی بڑھانے کے لیے کیے جا رہے ہیں جو زائرین بیت اللہ کی خدمت میں سعودی عرب کے قائدانہ کردار کی عکاسی کرتے ہیں۔

متعلقہ آرٹیکل

Back to top button