پاکستان کو حلال فوڈ کی عالمی مارکیٹ میں برآمدات کے پوٹینشل سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے، شاہد عمران

پاکستان کے کارپوریٹ سیکٹر کو عالمی منڈیوں میں حلال فوڈ کی برآمدات کے وسیع امکانات سے بھرپور استفادہ کرنا چاہیے کیونکہ آئندہ پانچ سال میں اس کا حجم 2 ٹریلین ڈالر سے بڑھ کر تین ٹریلین ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے۔
اتوار کو یہاں حلال فوڈ ایکسپورٹرز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کنوینر ریجنل کمیٹی برائے خوراک وفاقی ایوان صنعت و تجارت شاہد عمران نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان حلال فوڈ مارکیٹ میں تعاون کے بہت زیادہ مواقع موجود ہیں اور ملائیشیا میں اس شعبے میں ویلیو ایڈڈ انڈسٹری اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کا وسیع نیٹ ورک موجود ہے جو پاکستان کو عالمی سپلائی چین سے منسلک ہونے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روایتی طور پر حلال فوڈ میں گوشت، پولٹری، سمندری غذا، پھل اور سبزیاں، دودھ کی مصنوعات، اناج، تیل، چکنائی، موم اور کنفیکشنری شامل ہیں جنہیں ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی شکل میں عالمی منڈی میں مسابقتی قیمت پر برآمد کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کو قریب لانے کیلئے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان ایف ٹی اے موجود ہے جسے مزید موثر بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملائیشیا پاکستان کو آسیان بلاک میں اقتصادی اور تجارتی مواقع فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ مہر کاشف نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ موجودہ پالیسیوں پر نظرثانی کے لیے ٹھوس اقدامات کرے اور سرمایہ کاری پالیسی کی تشکیل نو کو یقینی بنائے تاکہ ان منصوبوں پر عمل درآمد میں تیزی لائی جاسکے۔



