27 ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کریں گے، یہ صوبائی خودمختاری پر ڈاکا ہے: وزیر اعلیٰ پختونخوا

اسلام آباد: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کی مخالفت کریں گے، یہ آئینی ترمیم صوبائی خودمختاری پر ڈاکا ہے۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آج پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کیلئے آیا تھا، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی قرارداد جمع کرانی تھی۔
سہیل آفریدی نے کہاکہ جس دن سے میں وزیراعلیٰ بنا ہوں میں نےسب کو ملاقات کیلئے کہا، ملاقات نہیں ہوئی، پھر میں ہائیکورٹ بھی گیا کہ میری ملاقات کرائی جائے، پارلیمنٹ سپریم ہے اس لیے یہاں قرارداد جمع کرانا مناسب سمجھا۔
وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ 27 ویں آئینی ترمیم کی ہم مخالفت کریں گے، 27ویں آئینی ترمیم صوبائی خود مختاری پر ڈاکا ہے، صوبائی خودمختاری پرکسی قسم کے حملے کو برداشت نہیں کریں گے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ جمہوریت کو کمزور کرنے کی ہر کوشش ناکام بنائیں گے، پاکستان تحریک انصاف جمہوریت اور آئین کی محافظ ہے۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے پاس خیبرپختونخوا کا این ایف سی شیئر 19.4 فیصد بنتا ہے، وفاق سے ہمارا ساڑھے 7 ارب روپے سے زیادہ کا حق بنتا ہے، 18 ویں ترمیم کے تحت صوبائی خود مختاری برقرار رہنی چاہیے،صوبوں کو ان کے جائز حقوق ملنے چاہییں، صوبائی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا نے پاکستان کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں،ہمارے شہدا نے ملک کے لیے جانیں قربان کیں، قربانیاں دینے والے صوبے کی قدر کرنی چاہیے۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کی تیاری شروع کردی ہے، 27 ویں آئینی ترمیم میں آرٹیکل 243 میں ترمیم ہوگی جس کا مقصد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تسلیم کرنا ہے۔
مجوزہ ترمیم میں آئینی عدالتوں کا معاملہ بھی شامل ہے، ايگزيکٹو کی مجسٹریل پاور کی ڈسٹرکٹ لیول پر ترسیل بھی مجوزہ ترمیم میں شامل ہوگی، اس کے ساتھ پورے ملک میں ایک ہی نصاب کا ہونا بھی ستائيسویں ترمیم کی تیاری میں زیر غور آنے کا امکان ہے۔
ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کا بل آئندہ ہفتے منظور کیا جائےگا۔



