شی جن پنگ اور لی جے میونگ کی ملاقات ، چین، جنوبی کوریا تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق

چین کے صدر شی جن پنگ نے ہفتہ کے روز جنوبی کوریا کے شہر گیونگجو میں صدر لی جے میونگ سے ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور خطے میں امن و استحکام کے لیے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ یہ کسی چینی صدر کا گیارہ سال بعد جنوبی کوریا کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔ ملاقات کے دوران صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین جنوبی کوریا کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور بیجنگ سیول تعلقات میں تسلسل اور استحکام برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے باب کے آغاز کے لیے چار نکاتی تجاویز پیش کیں۔
ان کے مطابق دونوں ممالک کو اسٹریٹجک مواصلات کو مزید مضبوط کرنا چاہیے، باہمی اقتصادی تعاون کو فروغ دینا اور چین-جنوبی کوریا آزاد تجارتی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے مذاکرات تیز کرنے چاہئیں، عوامی سطح پر افرادی و ثقافتی تبادلے بڑھائے جائیں تاکہ باہمی اعتماد کو فروغ ملے اور کثیرالجہتی تعاون کے ذریعے علاقائی و عالمی امن و ترقی کے لیے مشترکہ کردار ادا کیا جائے۔ چینی صدر نے اس موقع پر کہا کہ چین کی طویل المدتی اقتصادی ترقی کے بنیادی رجحانات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور چین دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ ترقی کے مواقع بانٹنے کے لیے تیار ہے۔
صدر لی جے میونگ نے چینی صدر کے سرکاری دورے کا گرمجوشی سے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی کوریا چین کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیول بیجنگ کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعاون، عوامی روابط اور علاقائی امن کے لیے مشترکہ کوششوں کو مضبوط کرے گا۔
مذاکرات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے تجارت، مالیات، زراعت، قانون نافذ کرنے، سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدوں کے تبادلے کی تقریب میں شرکت کی۔ اسی شام صدر لی جے میونگ نے صدر شی جن پنگ کے اعزاز میں استقبالیہ ضیافت کا بھی اہتمام کیا۔ شی جن پنگ اور لی جے میونگ کی ملاقات — چین، جنوبی کوریا تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق



