ٹاپ نیوز

پاکستان اقوامِ متحدہ کے منشور کے مقاصد امن، انصاف اور ترقی پر مکمل یقین رکھتا ہے اور کثیرالجہتی نظام کو مزید جامع، نمائندہ اور مؤثر بنانے کے لیے اپنا تعمیری کردار جاری رکھے گا،نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کا خطاب

نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کے منشور کے مقاصد امن، انصاف اور ترقی پر مکمل یقین رکھتا ہے اور کثیرالجہتی نظام کو مزید جامع، نمائندہ اور مؤثر بنانے کے لیے اپنا تعمیری کردار جاری رکھے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں جمعرات کو اقوامِ متحدہ کے دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر اقوامِ متحدہ کے ریذیڈینٹ کو آرڈینیٹر محمد یحییٰ، چیئرمین سینیٹ سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید میر غلام مصطفیٰ شاہ، غیر ملکی سفراء اور اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیرِاعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی 80ویں سالگرہ عالمی امن، انصاف اور انسانی ترقی کے مشترکہ عزم کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا اس وقت غیر معمولی چیلنجز، بڑھتی ہوئی ناہمواریوں اور بین الاقوامی اداروں پر کمزور ہوتے ہوئے اعتماد جیسے مسائل سے دوچار ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اور فلسطین جیسے دیرینہ تنازعات اس امر کی یاد دہانی کراتے ہیں کہ حقِ خودارادیت اور انصاف کا وعدہ تاحال تشنۂ تکمیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کے امن مشنز میں ایک فعال شراکت دار ہے اور UNMOGIP کے میزبان ملک کی حیثیت سے خطے میں امن کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، جو اس وقت سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن ہے، عالمی امن، انصاف اور کثیرالجہتی تعاون کے فروغ کے لیے تمام رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی 2025 میں پاکستان کی صدارت کے دوران سلامتی کونسل کی قرارداد کی متفقہ منظوری پاکستان کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ تنازعات کے پرامن حل کو عالمی سفارت کاری کا محور بنایا جائے۔

انہوں نے اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی قیادت میں جاری کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ادارے کو مزید شفاف، مؤثر اور عصرِ حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کی بروقت کوشش ہےانہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے بنیادی فرائض، خصوصاً بین الاقوامی امن و سلامتی کے قیام اور تنازعات کی روک تھام، کو بجٹ یا مالی مصلحتوں کے تحت کمزور نہیں کیا جانا چاہیے بلکہ ان اقدامات کو مزید مستحکم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کی ترجیحات، بالخصوص 2030 کے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs)، اقوامِ متحدہ کے ایجنڈے کا مرکزی محور ہونی چاہئیں

نائب وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان ایک ایسے عالمی نظام کا خواہاں ہے جو تعاون، شمولیت اور پُرامن بقائے باہمی پر مبنی ہو جس کے مرکز میں اقوامِ متحدہ ہو۔انہوں نے اقوامِ متحدہ کے منشور کے مقاصد امن، ترقی اور تمام انسانوں کی عزتِ نفس کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل وابستگی کا اعادہ کیا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button