عالمی

ضروریات پوری نہ ہونے پر بھارتی فوجی پھٹ پڑے، احتجاج کا دائرہ ملک بھر میں پھیلانے کی دھمکی دیدی

بھارتی فوجیوں نے ضروریات پوری نہ ہونے اور مراعات نہ ملنے پر احتجاج شروع کر دیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈین آرمی کے اہلکاروں نے ضروریات پوری نہ ہونے اور مراعات نہ ملنے پر ریاست بہار کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

بھارتی شہر پٹنہ میں احتجاج کرتے ہوئے انڈین آرمی کے اہلکاروں کا کہنا تھا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو احتجاج کا سلسلہ پورے ملک میں پھیلا دیں گے۔

بھارتی فوجیوں کا کہنا تھا ہم مودی سرکار اور ریاست بہار کے حکمرانوں سے بارہا اپنی ضروریات اور مراعات کے لیے درخواستیں دے چکے لیکن جب سرکار کی جانب سے کوئی شنوائی نہ ہوئی تو ہم سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

اس حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے نیشنل سکیورٹی ایکسپرٹ سید محمد علی کا کہنا تھا اس کی 3 بنیادی وجوہات ہیں۔

ایک یہ کہ بھارتی افواج میں موارل کے حوالے سے بڑے مسائل پیدا ہو چکے ہیں، سب سے بڑی بات ہے کہ ان کی فوج میں بتدریج یہ احساس بڑھ رہا ہے کہ ان کی سیاسی اور قومی لیڈر شپ فوج کو دفاع اور قومی سلامتی کے بجائے سیاسی اور قلیل المدتی مفادات کے لیے استعمال کر رہی ہے، فوجی جوانوں اور افسران کی جان و مال کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔

دوسرا یہ کہ حال ہی میں جو پاکستان کے خلاف جارحیت کی کوشش کی گئی، یا کشمیریوں پر جو ظلم و ستم کیا جاتا ہے یا پھر اقلیتوں کے خلاف جو ناروا سلوک برتا جاتا ہے اس سے بھی افواج میں موجود ان کمیونیٹیز کے نمائندوں کا مورال بری طرح متاثر ہوتا ہے۔

تیسری اور سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ان آپریشنز میں جو بھارتی اہلکار اور افسران ہلاک بھی ہوتے ہیں ان کی خدمات اور قربانیوں کو نا تو فوجی لیڈر شپ تسلیم کرتی ہے اور نا ہی سیاسی لیڈر اس کا اعتراف کرتی ہے۔

دفاعی تجزیہ کار سید محمد علی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ان چیزوں کی وجہ سے بھارتی افواج میں مورال کے بڑے مسائل پیدا ہو رہے ہیں اور بھارتی فوجیوں میں یہ یقین بڑھ رہا ہے کہ بجائے اس کے بھارتی فوج کو ایک ذمہ دار ریاستی ادارے کے استعمال کیا جائے انہیں سیاسی مفادات کے لیے استمعال کیا جا رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سید محمد علی کا کہنا تھا دنیا کی کوئی بھی فوج ہو اسے ملکی سلامتی اور دفاع کے لیے اپنے ملک کی عوام اور حکومت کی سپورٹ حاصل ہونی چاہیے، لیکن بھارت میں چونکہ فوج سیاسی مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہے، الیکشن سے پہلے کو فوج کو فالس فلیگ آپریشنز میں استعمال کیا جاتا ہے، بھارتی فوج کے جوانوں کو صرف اس لیے مار دیا جاتا ہے کہ اس کا الزام کشمیریوں یا پاکستان پر لگایا جا سکے، اس سب وجوہات کی بنا پر فوج میں شدید بے چینی اور اضطراب کی کیفیت پروان چڑھتی ہے اور یہ کچھ بھارتی فوج میں ہو رہا ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button