چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی کا منگلا ڈیم کا دورہ، منگلا ڈیم ریزنگ پراجیکٹ اور پاور ہائوس بارے تفصیلی بریفنگ دی گئی

چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل (ر)سجاد غنی نے بدھ کو منگلا ڈیم کا دورہ کیا۔چیئرمین واپڈا کو منگلا ڈیم، منگلا ڈیم ریزنگ پراجیکٹ اور پاور ہائوس کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ممبر (پاور) واپڈا جمیل اختر، جنرل منیجر منگلا ڈیم آرگنائزیشن، جنرل منیجر منگلا ریزنگ پراجیکٹ، کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز بھی اس موقع پر چیئرمین واپڈا کے ہمراہ تھے۔منگلا ڈیم نے گزشتہ 5 دہائیوں کے دوران زراعت کے لئے پانی کی دستیابی، سیلاب کی روک تھام اور نیشنل گرڈ کو سستی پن بجلی کی فراہمی کے ذریعے ملک کی سماجی واقتصادی ترقی میں کلیدی کردار ادا کیاہے ۔
منگلا ڈیم دنیا کے بڑے ارتھ اینڈ راک فلڈ ڈیموں میں سے ایک ہے جس سے اب تک قومی نظام کو 262 ارب یونٹ سے زائد پن بجلی فراہم کی جا چکی ہے۔ منگلا ڈیم کی 1976 میں تکمیل کے وقت پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 5.88 ملین ایکڑ فٹ تھی جو کہ 2004 تک مٹی بھر جانے کے باعث کم ہوکر 4.6 ملین ایکڑ فٹ ہو چکی تھی جس کے بعد 2004 ہی میں منگلا ڈیم ریزنگ پراجیکٹ شروع کیا گیا تاکہ دریا جہلم کے پانی سے استفادہ کیا جا سکے۔
2009 میں منگلا ڈیم ریزنگ پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش میں اضافہ ہوا۔ منگلا ڈیم کنسلٹنٹس نے 1960 میں پراجیکٹ ڈیزائن میں منگلا ریزروائر کی عمر 100سے 115 سال بتائی ہے تاہم واپڈا کی جانب سے بہترین واٹر شیڈ تکنیک اور منگلا ڈیم ریزنگ پراجیکٹ کے باعث اب منگلا ڈیم کی عمر 281 سال ہو جائے گی۔واپڈا 52 ارب 22کروڑ 40لاکھ روپے کی لاگت سے منگلا ریفربشمنٹ پراجیکٹ پر کام کر رہا ہے۔
اس پراجیکٹ کو مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا جس میں 8 پیداواری یونٹس کی ریفربشمنٹ کی جائے گی جس میں سے پہلے 2 یونٹس 2022 میں مکمل ہو چکے ہیں جبکہ باقی یونٹس کی ریفربشمنٹ بھی 28-2027 تک مرحلہ وار مکمل ہو گی۔ منگلا ریفربشمنٹ پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد منگلا ہائیڈل پاور سٹیشن کی پیداواری صلاحیت 310 میگاواٹ کے اضافہ سے ایک ہزار میگاواٹ سے بڑھ کر ایک ہزار 310 میگاواٹ ہو جائے گی۔
اسی طرح منگلا ڈیم سے سالانہ بجلی کی پیداوار5ارب یونٹس سے بڑھ کر اوسطاً 6ارب 60کروڑ یونٹس ہو جائے گی۔منگلا ریفربشمنٹ پراجیکٹ کے لئے یو ایس ایڈ 150ملین امریکی ڈالر بطور گرانٹ جبکہ اے ایف ڈی 90ملین یوروز قرض فراہم کر رہے ہیں جبکہ دیگر فنڈز واپڈا اپنے ذرائع اور مقامی بنکوں سے حاصل کردہ قرض سے پورے کر رہا ہے۔
بریفنگ میں جری ڈیم ان ٹیک گیٹ، ٹنل آئوٹ لیٹ ورکس، منگلا ڈیم ریزروائر کی کم ازکم سطح ایک ہزار 50فٹ سے بڑھا کر ایک ہزار 58فٹ کرنے، ان ٹیک ٹریش سکریننگ پرابلم اور 5 چھوٹے پن بجلی گھروں کی ڈی سلٹنگ اور یونٹ نمبر 1 اور2 کی ریفربشمنٹ کو زیرغور لایا گیا۔