عالمی

ایران میں 2024 کے دوران 901 ملزمان کو پھانسی دی گئی ،اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے ایران میں پھانسی کی سزا پانے والے ملزمان کے حوالے سےرپورٹ میں کہا ہےگزشتہ سال مجموعی طور پر 901 افراد کو پھانسی دی گئی،جن میں 31 خواتین بھی شامل تھیں ۔رائٹرزکے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نےکہا کہ یہ بہت تکلیف دہ ہے کہ ہم آج بھی ایران میں سزائے موت دینے کے واقعات میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ جیسا کہ 2024 میں ایران میں 900 سے زائد افراد کو پھانسی دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایران میں پھانسیوں کی اس مسلسل بڑھتی ہوئی لہر کو روکا ہے، لیکن ایران قتل، منشیات کی سمگلنگ اور عصمت دری سمیت بڑے جرائم کے لیے سزائے موت کا استعمال کرتا ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق ایران چین کے علاوہ تمام دوسرے ممالک کے مقابلے میں ہر سال زیادہ لوگوں کو سزائے موت دیتا ہے۔ تاہم اس بارے میں کوئی قابل اعتماد اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔

مغربی ممالک کے حمایت یافتہ انسانی حقوق ورکر ایران میں پھانسیوں کے اضافے سے خبر دار کرتے رہتے ہیں۔ایک انسانی حقوق کے ادارے کے مطابق گزشتہ سال کے دوران خواتین کو پھانسیاں دینے کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ مجموعی طور پر 31 خواتین کو پھانسی دی گئی ہے۔

اقوام متحدہ کے حقوق کے دفتر کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران میں 2023 میں 853 کو مختلف سنگین جرائم میں پھانسی دی گئی جبکہ 2024 میں 901 افراد کو پھانسی دینے کی تعداد 2015 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے، جب 972 افراد کو پھانسی دی گئی۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button