بشری بی بی کے الزامات پاک سعودی تعلقات پر قاری ضرب ، پی ٹی آئی احتجاج بارے عدالتی فیصلے پر پوری قوت سے عمل کرائیں گے ، وزیر دفاع خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے بشری بی بی کے الزامات کو پاک سعودی عرب تعلقات پر کاری ضرب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو سیاست کی نذر کرنا افسوسناک ہے ، کل تعلقات خراب کرنے کی نہایت گھٹیا اور غلیظ قسم کی کوشش کی گئی ، یہ لوگ خود کومذہب کا ٹھیکدار سمجھتے ہیں، بشریٰ بی بی اپنے آپ کو شریعت کہہ رہی ہیں، اگر وہ شریعت ہیں تو اللہ ہی حافظ ہے ہمارا،پی ٹی آئی میں کوئی بھی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے سنجیدہ نہیں ،عدالت کے فیصلے پر پی ٹی آئی کے بارباراسلام آباد پر حملے کا معمول خاتمہ یقینی بنائیں گے ، با نی پی ٹی آئی کے ساتھ براہ راست کوئی رابطہ یا مذاکرات نہیں ہورہے ، بطور وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کا رابطہ ہے ، جنرل باجوہ کو چاہیے کہ وہ خود اس الزام کی تردید کریں ۔
وہ جمعہ کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سعودی عرب کےساتھ ہمارے تاریخی تعلقات ہیں، وہاں میں 28 لاکھ پاکستانی روزگار کمارہے ہیں۔ بشریٰ بی بی کے الزامات شرمناک ہیں، سیاست بچانےکےلیے دوت ملک پر الزامات لگانا انتہائی گھٹیا حرکت ہے، بشریٰ بی بی نے متنازع بیان سیاست کی ڈوبتی کشتی بچانےکے لیے دیا۔ پی ٹی آئی قیادت کی طرف سے مذہبی دیوالیہ پن کا بھی مظاہرہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں خواتین کے درمیان جھگڑا چل رہا ہے، یہ سارا جھگڑا سیاسی جماعت کی وراثت کے لیے ہو رہا ہے، بھابھی اور نندوں کی وراثت کی لڑائی میں 3 خواتین ایک طرف اور بشریٰ بی بی دوسری طرف ہیں، رہائی کے بعد بشریٰ بی بی کا پشاور جانا، اس سے بظاہر لگتا ہے کہ سیاسی وارث وہ بن رہی ہیں۔ ملکی سیاست میں بہت پستی دیکھی گئی لیکن ایس پستی نہیں دیکھی جیسا سیاسی وراثت کا دعویٰ بشریٰ بی بی نے کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک معتبر صحافی کے توسط سے سابق آرمی چیف کا بیان آچکا ہے، الزامات کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے قمرجاوید باجوہ کو ذاتی طور پر خود اس کی تردید کرنی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ جس ملک کے خلاف بیان دیا، وہاں سے گھڑی لے کر انہوں نے کاروبار کیا، ایپکس کمیٹی میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ توشہ خانہ سے سب نے تحائف لیے، میرے لیڈر نے بھی لے لیا تو کیا ہوا، فرق یہ ہے کہ انہوں نے تحفہ لیا، اس کو بیچا، معمولی رقم جمع کرائی اور باقی جیب میں رکھ لی، ان کے خلاف الزام یہ ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ بھٹو اور نواز شریف خاندان کو گالیاں دیتے ہیں کہ موروثی سیاست ہوتی ہے، یہاں موروثی سیاست کے ساتھ نواسوں میں لڑائی ہو رہی ہے، یہ وراثتی سیاست کی انتہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح سے انہوں نے اپنی تشہیر شروع کی ہے، اس کا آپ کو آنے والے دنوں میں پتا چل جائے گا کہ یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور آئے روز اسلام آباد اور پنجاب پر حملہ آور ہو رہے ہیں، 24 کو ان کا اسلام آباد پر تیسرا حملہ ہوگا، خیبرپختونخوا دہشت گردی کا شکار ہے، دہشت گردی کی روک تھام کے لیے خیبرپختونخوا میں کوئی اقدام نہیں کیا گیا، ، یہ لوگ ملکی خارجہ پالیسی پر حملہ کرتے ہیں، کاش یہ کوئی حملہ دہشت گردی پر بھی کردیں۔خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف کی قیادت نہیں چاہتی ہے بانی پی ٹی آئی رہا ہوں، بانی پی ٹی آئی رہا ہوگئے تو پارٹی رہنماؤں کی دکان نہیں چلے گی۔وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارا تحریک انصاف سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں۔خواجہ آصف کاکہنا تھا کہ سعودی عرب سے گھڑی لے کر انہوں نے کاروبار کیا، امین گنڈاپور نے کہا میرے لیڈر نے بھی تحفہ لیا تو کیا گناہ ہے؟ علی امین گنڈا پور سے زیادہ کوئی نہیں جانتا، ان موصوفہ کی آڈیوبھی موجود ہے، یہ لوگوں کو جھاڑ رہی ہیں اور نوکریوں سے نکالنے کی دھمکی دے رہی ہیں، مذہب اوردین کے اوپر اپنا جعلی دعویٰ کیا جارہا ہے، اپنے بچے ان کے صیہونیوں کے پاس پل رہے ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے احتجاج سے متعلق عدالتی فیصلے کو پوری قوت سے نافظ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع نے کہا کل بھی خیبرپختونخوا میں خون ریزی ہوئی اور وزیراعلیٰ ہر چوتھے دن وفاق یا پنجاب پر حملہ آور ہو جاتے ہیں، خیبرپختونخوا حکومت نے دہشت گردی کے خلاف اب تک کیا کیا ہے؟۔