ہمارے کام پر اسرائیل کی پابندی غزہ کے لیے تباہ کن ہے، انروا

اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کو فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا ) کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کے بارے میں باضابطہ طور پر مطلع کرنے کے بعد انروا نے خبردار کیا ہے کہ یہ پابندی جنگ زدہ غزہ میں انسانی ہمدردی کے کاموں کی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔
العربیہ کے مطابق اقوام متحدہ کے ترجمان جوناتھن فولر نے کہا ہے کہ اگر اس قانون پر عمل درآمد ہوتا ہے تو یہ ممکنہ طور پر غزہ میں بین الاقوامی انسانی آپریشن کے خاتمے کا سبب بنے گا جس میں انروا ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔یاد رہے اسرائیل اور یو این آر ڈبلیو اے کے درمیان تعلقات کافی عرصے سے کشیدہ ہیں لیکن غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے یہ تیزی سے بگڑ گئے ہیں ،
اسرائیل کئی بار اقوام متحدہ کی ایجنسی کو ختم کرنے کا مطالبہ کر چکا ہے اور اس کے بعض ملازمین پر حماس کے ساتھ تعاون کا الزام لگا چکا ہے۔ گزشتہ ماہ کے آخر میں کنیسٹ نے بھاری اکثریت سے اسرائیل، مغربی کنارے اور غزہ کے اندر انروا سرگرمیوں پر پابندی لگانے والے ایک مسودہ قانون کی منظوری دی تھی۔