ایس ای سی پی نے پانچ سالہ سٹریٹجک منصوبے کے تحت بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے بعد سندھ اور پنجاب میں صوبائی آئوٹ ریچ کا پہلا رائونڈ مکمل کر لیا
سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے اپنے پانچ سالہ سٹریٹجک منصوبےکے پہلے حصے کے طور پر بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے بعد سندھ اور پنجاب میں صوبائی آئوٹ ریچ کا پہلا رائونڈ مکمل کر لیا ہے۔اس سلسلے میں سندھ میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن، ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ اور لیبر اینڈ ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ اعلیٰ سطح پرجلاس کیے گئے جبکہ پنجاب میں جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ اور کراپ رپورٹنگ سروس کے ساتھ ملاقاتیں ہوئیں۔
ایس ای سی پی کا یہ آئوٹ ریچ پاکستان میں انشورنس اور اس سے وابستہ فوائد کو فروغ دینے کے لیے ہے اور اس کی بنیاد انشورنس سیکٹرکے پانچ سالہ منصوبے پر رکھی گئی ہے۔اس آئوٹ ریچ کا مقصد زرعی انشورنس کو ڈیزاسٹر منیجمنٹ حکمت عملی اور قومی غذائی تحفظ پالیسی میں شامل کرنا، پیشہ ورانہ انشورنس کو لازمی قرار دینا اور گروپ لائف اور موٹر تھرڈ پارٹی انشورنس کے نفاذ کو یقینی بنانا تھا۔
ایس ای سی پی کے کمشنر عامر خان کی قیادت میں ہونے والی ان ملاقاتوں کے دوران یہ بتایا گیا کہ ایس ای سی پی ضروری فریم ورک تیار کرنے یا اس کو بہتر بنانے کے لیے صوبائی حکومت کی مددکے لیے ہر وقت تیار ہے اور ہر صوبے میں سٹیک ہولڈرز سے ملاقات کر کے انشورڈ پاکستان کی اہمیت کا ادراک کرنا چاہتا ہے۔ ایس ای سی پی اگلے مرحلے میں موٹر تھرڈ پارٹی انشورنس کے موثر نفاذکے لیے نیشنل ہائی وے اور موٹروے پویس کے علاوہ وفاقی اور صوبائی پولیس ڈیپارڈمنٹس سے رابطہ کرے گا۔یہ آئوٹ ریچ اگلے سال کے آغازمیں ہونے والی انشورنس ایمپیکٹ کانفرنس ICP2024 تک جاری رہے گا۔