امریکا نے ایران کے توانائی کے شعبے پر مزید پابندیاں عائد کر دیں
امریکا نے اسرائیل پر میزائل حملوں کے ردعمل میں ایران کے توانائی کے شعبے پر مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکہانے ایرانی تیل ایشیا کی مارکیٹ میں پہنچانے اور فروخت کرنے والی عرب امارات، لائبیریا، ہانگ کانگ اور دیگر ممالک سے وابستہ کمپنیوں پر پابندی عائد کی ہیں۔تیل کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والے جہازوں کے بیڑے پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔اس کے علاوہ امریکی محکمہ خارجہ نے سرینام، بھارت ، ملائیشیا اور ہانگ کانگ میں موجود کمپنیوں کے نیٹ ورک پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں جو مبینہ طور پر ایران سے پیٹرولیم اور پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل اور فروخت کے انتظامات کرتی ہیں۔
امریکی قانون ایرانی توانائی کے شعبے اور ایرانی تیل خریدنے اور ترسیل کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دیتا ہے، تاہم توانائی کے شعبے پر پابندیاں عائد کرنا ایک نازک معاملہ رہا ہے کیونکہ سپلائی کو محدود کرنے سے عالمی منڈی میں اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔امریکا قومی سلامتی کے مشیر جیک سولیون کا کہنا ہے کہ نئی پابندیوں سے ایران کے مالی وسائل میں رکاوٹ پیدا کرنے میں مدد ملے گی جو میزائل پروگراموں کی حمایت سمیت امریکہ، اس کے اتحادیوں اور شراکت داروں کو خطرہ پہنچانے کی غرض سے دہشت گردوں کی مدد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیل پر درجنوں میزائل برسائے تھے تاہم امریکہ کی مدد سے انہیں فضا میں ہی مار گرایا تھا۔