ٹاپ نیوز

صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر اسمبلی کے انتخابات کو مسترد کردیا

صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کو دو ٹوک طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتخابات کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کا نعم البدل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے انتخابات کشمیری عوام کے لیے ناقابل قبول ہیں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مودی حکومت کو جوابدہ ٹھہرائے۔

صدر مملکت نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت کے لیے رائے شماری کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔ ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت ،1989 سے پاکستان میں مقیم مہاجرین کے وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔وفدکی قیادت عزیر غزالی کر رہے تھے۔۔

وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدر مملکت نے بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کی مذمت کی اور انہیں بھارت کی وسیع تر حکمت عملی کا حصہ قرار دیا جس کا مقصد علاقے پر غیر قانونی قبضے کو مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ اس قسم کے اقدامات نہ تو بھارت کے قبضے کو قانونی حیثیت دے سکتے ہیں اور نہ ہی کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد کو دبا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ، بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے اور ان کو اپنے ہی وطن میں بے اختیار کمیونٹی میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی حقوق کے لیے دی گئی قربانیوں کی قدر کرتا ہے اور ان کے ساتھ یکجہتی جاری رکھے گا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کو ان کے حق خود ارادیت کے حصول تک اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت فراہم کرتا رہے گا۔وفد نے صدر کو بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کے مظالم سے آگاہ کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ پوری کشمیری قیادت کو کشمیری عوام کی آواز دبانے کے لیے قید کیا گیا ہے۔

وفد نے صدر کو آزاد جموں و کشمیر میں پناہ گزینوں کے مسائل سے بھی آگاہ کیا۔صدر نے اس بات پر زور دیا کہ بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے غیر قانونی اقدامات اور مظالم پر احتجاج ریکارڈ کرایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مہاجرین کی سماجی و اقتصادی ترقی اور ان کے مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ آزاد کشمیر حکومت سے کہا جائے گا کہ وہ مہاجرین کے لیے گزارہ الاونس میں اضافہ کرے اور دیگر امدادی اقدامات فراہم کرے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے پاکستان ،8 ہزار مہاجر خاندانوں کو سہولت فراہم کریگا ۔وفد نے کشمیری عوام کے لیے پاکستان کی جاری اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت پر صدر کا شکریہ ادا کیا۔ وفد نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی، بلاول بھٹو زرداری کے کردار اور کوششوں کو بھی سراہا جنہوں نے پاکستان کے سابق وزیر خارجہ کی حیثیت سے مختلف فورمز پر بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کے لیے بھرپور حمایت کی۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button