عالمی

بنگلہ دیش میں سابق وزرا ، ارکان اسمبلی اور صحافیوں کی گرفتاریاں جاری

بنگلہ دیش کے سابق رکن اسمبلی انجینئر محمد انعام الحق ،سابق وزیر مملکت محمد محبوب علی ، سابق وزیر ثقافتی امور اسدزمان اور دو معروف صحافیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق ریپڈ ایکشن بٹالین نے پیر کو راجشاہی-4 سے سابق رکن اسمبلی انجینئر محمد انعام الحق کی دارالحکومت ڈھاکہ کے علاقے ادابور میں گرفتار کیا۔آر اے بی کے لیگل اینڈ میڈیا ونگ نے بتایا کہ انعام الحق کو 5 اگست کو راجشاہی کے باگمارہ میں طلبہ تحریک کے دوران طلبہ اور عوام پر حملے کے سلسلے میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

ایک اور کارروائی میں ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس کی جاسوسی برانچ نے اتوار کی رات تقریباً گیارہ بجے بیلی روڈ پر واقع نورتن کالونی سے اداکار، سیاست دان اور سابق وزیر ثقافتی امور اسدزمان کو گرفتار کیا۔ان کو نور تھانہ میرپور میں درج مقدمے میں ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس کی جاسوسی برانچ نے شہری ہوا بازی اور سیاحت کے سابق وزیر مملکت اور عوامی لیگ کے رہنما محمد محبوب علی کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

ان کو اتوار کی رات ڈھاکہ کے شیگن باغیچہ محلے سے گرفتار کیا۔ ان کے خلاف سفر باڑی پولیس سٹیشن میں مقدمہ درج ہے۔دریں اثنا معروف بنگلہ دیشی صحافیوں مزمل حق بابو اور شیامل دتہ کو دو دیگر افراد کے ساتھ مبینہ طور پر غیر قانونی طور پربھارت میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑ کر پولیس کے حوالہ کر دیا گیا ہے ۔

ان لوگوں کو مقامی لوگوں نے پیر کو میمن سنگھ میں دھبورا بارڈر کے ذریعے سرحد پار کرنے کی کوشش کے دوران پکڑ لیا۔ دھبورا پولیس سٹیشن کے آفیسر انچارج محمد چن میا نے بتایا کہ مقامی لوگوں نے انہیں پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔مزمل حق بابو ایکتور ٹی وی کے چیف ایڈیٹر اور شیامل دتہ بھورر کاغذوج کے ایڈیٹر ہیں۔حراست میں لیے گئے دیگر دو افراد میں ایکتور ٹی وی کے سینئر رپورٹر محبوب الرحمان اور گاڑی کا ڈرائیور سلیم شامل ہیں۔ محمد چن میا نے تصدیق کی کہ چاروں افراد پولیس کی تحویل میں ہیں اور ان کو دارالحکومت ڈھاکہ منتقل کیا جائے گا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button