عالمی

بنگلہ دیش کے ساور اور اشولیہ انڈسٹریل زون میں گارمنٹس کے 219 کارخانے مزدوروں کے احتجاج کے باعث بند

بنگلہ دیشی دارالحکومت ڈھاکہ کے قریب ساور اور اشولیہ انڈسٹریل زون میں گارمنٹس کے 219 کارخانے مزدوروں کے جاری احتجاج کے باعث جمعرات کو بند ہو گئے، ان میں سے 133 فیکٹریوں نے چھٹی کا اعلان کیا تھا جبکہ 86 کو بنگلہ دیش لیبر ایکٹ کے سیکشن 13(1) کے تحت بند کر دیا گیا تھا۔

بنگلہ دیش کے اخبار ’’ڈھاکہ ٹریبیون‘‘ کے مطابق انڈسٹریل پولیس-1 کے سپرنٹنڈنٹ سرور عالم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ صبح سویرے مزدوروں نے معمول کے مطابق اپنی فیکٹریوں کو اطلاع دی تاہم کچھ وقت گزرنے کے بعد چند کارکنوں نے اپنے مطالبات کو تسلیم کرانے کے لیے کام روک دیا، جس سے فیکٹری حکام کو عام تعطیل کا اعلان کرنا پڑا، مزدوروں کی جانب سے مطالبات کے حق میں کام روکے جانے کی خبر تیزی سے پھیل گئی، جس سے دوسری فیکٹریاں بھی اس کی پیروی کرنے لگیں۔

سرور عالم نے کہا کہ صنعتی زون میں دوپہر ایک بجے تک کوئی ناخوشگوار واقعہ رپورٹ نہیں ہوا اور زیادہ تر فیکٹریاں معمول کے مطابق کام کر رہی تھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مطالبات اور تنازعات کو حل کرنے کے طریقہ کار پر بات چیت جاری ہے، سکیورٹی فورسز نے احتجاجی مظاہروں سے متاثرہ علاقوں میں نفری کی تعداد بڑھا دی ہے،

فوج، اے پی بی این اور پولیس کے اہلکار مختلف فیکٹریوں کے قریب تعینات ہیں اور فوج و پولیس کی مشترکہ گشت بھی جاری ہے۔دریں اثنا، بنگلہ دیش گارمنٹس اور سویٹر ورکرز ٹریڈ یونین سنٹر کے قانونی امور کے سیکرٹری خیر المامون منٹو نے کہا کہ سیکشن 13(1) کے تحت فیکٹریوں کو بند کرنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ فیکٹری سے متعلق بات چیت ضروری ہے، حکومت کے لیبر ایڈوائزر نے پہلے ہی مزدوروں کے مسائل حل کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، اس کے ساتھ مسائل کا سامنا کرنے والی فیکٹریوں کا دورہ کرنے کے لیے کوئیک رسپانس ٹیم قائم کی جانی چاہیے، یہ ٹیم مالکان اور مزدوروں کے درمیان ثالثی کر سکتی ہے تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ مالکان سنجیدہ نہیں ہیں یا مزدور اپنے مطالبات پورے ہونے کے باوجود کام کرنے سے انکاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دفعہ 13(1) کے تحت فیکٹریوں کو بند کرنے کے باعث مزدوروں کی جانب سے کیے جانے والے احتجاج میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے اور اس طرح مزدوروں اور فیکٹری مالکان کے درمیان رابطہ منقطع ہو رہا ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button