کاروباری

خطے کے ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہو کر پیداوری صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہوگا، جام کمال خان

وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نےکہا ہے کہ خطے کے ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہو کر پیداوری صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہوگا تاکہ خطے کے باہر موجود بڑی صنعتیں بھی کم پیداوری لاگت اور خام مال کی دستیابی کے باعث یہاں کا رخ کریں، پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول ہے ، حکومتی اقدامات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کویہاں مقامی ہوٹل میں شنگھائی تعاون تنظیم تجارت و سرمایہ کاری کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر کیا ۔ وفاقی وزیر تجارت نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی نوجوان اور تخلیقی آبادی ملک کے روشن مستقبل کی ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیلاروس کو ایس سی او کی رکنیت کی مبارک باد پیش کرتے ہیں ،

بیلا روس کی شمولیت سے ایس سی او کے رکن ممالک کے درمیان وسائل کا مزید اضافہ ہوگا اور مجموعی تجارتی حجم میں اضافے کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کی صلاحیتوں سے استفادہ حاصل کیا جا سکے گا۔ وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ ایس سی او ممالک کے درمیان تعلقات تاریخی اور ثقافتی اقدار پر مبنی ہیں ، خطے کے ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہو کر پیداوری صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہوگا تاکہ خطے کے باہر موجود بڑی صنعتیں بھی کم پیداوری لاگت اور خام مال کی دستیابی کے باعث یہاں کا رخ کریں ۔

انہوں نے کہا کہ ایس سی او کے رکن ممالک نجی شعبے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو فروغ دیں ۔ تقریب میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری ، چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی اور وفاقی وزرا ،اعلیٰ حکومتی عہدیدار، غیر ملکی سفارتکار اور پاکستان کی بزنس کمیونٹی کے رہنما شریک ہوئے ۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button