کھیلوں کی دنیا

چیمپئنز کپ پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ کو انٹرنیشنل کرکٹ کے ساتھ ہم آہنگ کرنے میں سنگ میل ثابت ہوگا، مینٹورز و کپتان

چیمپئنز کپ پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ کو عصر حاضر کی انٹرنیشنل کرکٹ کے ساتھ ہم آہنگ کرنے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ان خیالات کا اظہار ایونٹ میں حصہ لینے والی ٹیموں کے مینٹورز اور کپتانوں نے اقبال سٹیڈیم فیصل آباد میں ٹرافی کی تقریب رونمائی کے موقع پر پریس کانفرنس کے دوران کیا۔یو ایم ٹی مار خور کی مینٹور مصباح الحق اور کپتان رضوان، پینتھرز کے مینٹور ثقلین مشتاق اور کپتان شاداب خان، ڈولفنز کے مینٹور سرفراز احمد اور کپتان سعود شکیل، اسٹالینز کے مینٹور شعیب ملک اور کپتان محمد حارث، لائنز کے مینٹور وقار یونس اور کپتان شاہین شاہ آفریدی اس موقع پر موجود تھے۔

انہوں نے اس موقع پر کہاچیمپئنز کپ پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ کو عصر حاضر کی انٹرنیشنل کرکٹ کے ساتھ ہم آہنگ کرنے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ چیمپئنز ون ڈے کپ کا مقصد ڈو میسٹک اور انٹرنیشنل کا فرق کم کرنا ہے۔ چیمپئنز ٹرافی کے تناظر میں اس ٹورنامنٹ کی بڑی اہمیت ہے۔ چیمپئنز ون ڈے کپ میں بہترین کرکٹرز حصہ لے رہے ہیں اور اس ٹورنامنٹ کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ اور ڈومیسٹک کرکٹ کے درمیان جو فرق ہے اسے کم کرنے میں یہ ٹورنامنٹ اپنا کردار ادا کرے۔ ٹورنامنٹ میں شریک ٹیموں کو ملک میں موجود پانچ اکیڈمیز سے منسلک کردیا گیا ہے۔

ان پانچوں ٹیموں کو بہترین کوچنگ اسٹاف مہیا کیا گیا ہے۔ آئندہ سال پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے پیش نظر اس چیمپئنز کپ کی اہمیت بہت زیادہ ہے کیونکہ اس ٹورنامنٹ سے ہمیں چیمپئنز ٹرافی کے لئے اچھے کھلاڑی مل سکیں گے۔ وائٹ بال ہیڈ کوچ گیری کرسٹن بھی چیمپئنز کپ کے دوران موجود ہونگے کیونکہ انہوں نے اس سے قبل پاکستان میں کام نہیں کیا ہے لہذا انہیں خود اپنی نظروں کے سامنے کھلاڑیوں کو کھیلتا دیکھنے کا موقع ملے گا اور انہیں بینچ اسٹرینتھ اور مستقبل کے کھلاڑیوں کے بارے میں پتہ چل سکے گا۔

ٹورنامنٹ اور چیمپئنز ٹرافی کے درمیان جو ون ڈے انٹرنیشنل ہیں ان میں بھی ان کھلاڑیوں کو ایکسپوژر مل سکے گا۔ چیمپئنز کپ میں ایسے کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے کہ وہ طویل عرصہ پاکستان کرکٹ کی خدمت کرسکیں ۔ان میں سینئراور نوجوان کرکٹرز بھی شامل ہیں۔ہمارا کرکٹ کا ڈھانچہ کلب کرکٹ سے شروع ہوتا ہے اور پھر وہ ڈسٹرکٹ اور ریجن سے ہوتا ہوا اوپر تک آتا ہے۔

مقصد یہی ہےکہ ٹیلنٹ ضائع نہ ہو اور اسے پالش کیا جاسکے ۔ سوالوں کے جواب دیتے ہوئے ثقلین مشتاق نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک کھلاڑیوں کی عالمی کرکٹ کے معیار کے مطابق فزیکلی، مینٹلی کنڈیشنز اور سکلز کو ڈویلپ کیا جائے گا تاکہ ہر سطح اور فارمیٹ کی کرکٹ میں ہم آہنگی ہو۔

وقار یونس نے کہا کہ 150 ڈومیسٹک کرکٹرز کو پالش کرکے ہائی پرفامنس ٹریننگ دی جائے گی تاکہ قومی ٹیم کو تیار بیک مہیا ہوسکے۔ شعیب ملک کا کہنا تھا کہ عالمی کرکٹ سے ہم آہنگ ہونے کیلئے کھلاڑیوں کا پروفیشنل، یل اوئیر اور فزیکل فٹ ہونا ضروری ہے۔ ایونٹ سے کھلاڑیوں کو یہ سب مہیا کرنے میں مدد ملے گی۔ سرفراز نے اسے قومی کرکٹ میں اہم سنگ میل قرار دیا۔پریس کانفرنس کے اختتام پر ایونت کی ٹرافی کی رونمائی کی گئی۔ جس کے ساتھ فوٹو سیشن کیا گیا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button