عالمی

متحدہ عرب امارات نے غزہ متاثرین کے لئے امداد پر مشتمل 257 پروازیں اور 4بحری جہاز روانہ کیے

متحدہ عرب امارات غزہ میں فلسطینی عوام کے لئے اپنی امدادی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے،متحدہ عرب امارات اب تک امداد پر مشتمل چار بحری جہاز اور 257 پروازیں غزہ کے لئے روانہ کر چکا ہے ۔امارات نیوز ایجنسی (وام نیوز )کے مطابق متحدہ عرب امارات نے گزشتہ 288 دنوں کے دوران’’ آپریشن الفارس الشہم۔ 3‘‘کے تحت چار امدادی بحری جہاز روانہ کیے جو 18,530 ٹن متنوع امداد لے کر جا چکے ہیں جن میں طبی سامان، رہائش کا سامان، خوراک، پانی اور کپڑے شامل ہیں۔ مزید برآں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی مدد کے لیے 5,340 ٹن امداد پر مشتمل 257 طیارے اور 19,819 ٹن امداد کے ساتھ 104 قافلے بھیجے گئے ہیں۔

آپریشن الفارس الشہم۔3 کے تحت مختلف اقدامات کے ذریعے متحدہ عرب امارات فلسطینی عوام کو امداد فراہم کرنے میں پیش پیش رہا ہے جو انسانی ہمدردی کے لیے ملک کی ثابت قدم عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ متحدہ عرب امارات نے ہسپتالوں کی امداد اور زخمیوں کے علاج کے ذریعے غزہ کے صحت کے شعبے کو بھی تقویت بخشی ہے۔ اس میں رفح میں متحدہ عرب امارات کا فیلڈ ہسپتال اور مصر کے العریش میں فلوٹنگ ہسپتال کا آپریشن شامل ہے جو اہم طبی نگہداشت فراہم کرتے ہیں۔ اس آپریشن کے تحت ہسپتالوں اور بین الاقوامی تنظیموں کو 400 ٹن طبی سامان بھی پہنچایا گیا ہےجن میں جدید آلات اور مصنوعی اعضا شامل ہیں۔

وام کے مطابق متحدہ عرب امارات کے ’’برڈز آف گڈنس‘‘ اقدام کے تحت غزہ کے شمال میں ناقابل رسائی علاقوں میں 3,382 ٹن سے زیادہ ضروری امداد پر مشتمل 50 امدادی پروازیں چلائی گئی ہیں۔غزہ کے بنیادی ڈھانچے کی حمایت کے لیے وسیع تر کوششوں میں متحدہ عرب امارات نے نمکین پانی کو صاف کرنے والے 6پلانٹس تعمیر کیے جن کی مجموعی صلاحیت 1.2 ملین گیلن یومیہ ہے اور خان یونس میں پانی کی اہم لائنوں کی مرمت بھی کی ہے۔

متحدہ عرب امارات نے مقامی حکام بے گھر ہونے والے خاندانوں کی ضروریات کو پورا کر نے، پانی کی نقل و حمل کے لیے گاڑیاں، صفائی کے آلات اور دیگر ضروری وسائل فراہم کیے ہیں۔متحدہ عرب امارات کی جانب سے جاری انسانی ہمدردی کی کوششیں عالمی امدادی کارروائیوں میں اس کے قائدانہ کردار کو اجاگر کرتی ہیں جو مسلسل ضرورت مندوں کو امداد اور مدد فراہم کرتی ہیں۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button