قومی

صوبے سیاست کرنے کی بجائے پنجاب کی طرح بجلی کے بلوں میں ریلیف دیں، وزیراعظم شہباز شریف کا وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ صوبائی حکومتوں کو سیاست کرنے کے بجائے بجلی صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کے پنجاب حکومت کے طریقہ کار پر عمل کرنا چاہئے، قومی فنانس کمیشن کے تحت ان کو منتقل ہونے والے کھربوں روپے کا ایک حصہ عوام کی سہولت کیلئے نکالنا چاہیئے۔

منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اپنے ترقیاتی بجٹ میں سے 45 ارب روپے بجلی کے ان صارفین کو دو ماہ کی مدت کیلئے 14 روپے فی یونٹ ریلیف دینے کے لیے خرچ کئے ہیں جو 200 سے 500 یونٹ بجلی استعمال کر رہے ہیں، یہ عوام کا حق ہے، وفاقی حکومت کا اس ریلیف پیکیج میں کوئی حصہ نہیں، دوسرے صوبوں کو بھی ایسا کرنا چاہئے، اگر خیبرپختونخوا حکومت عوام کو ایسا ریلیف دینا چاہتی ہے تو ہمیں خوشی ہوگی، سیاست سے گریز اور حقائق کو مسخ نہیں کیا جانا چاہئے۔

کے پی حکومت کے نمائندے کی جانب سے وفاقی حکومت کی جانب سے کسی امتیازی سلوک کا الزام لگانے والی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے وضاحت کی کہ ان کا اس پیکیج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کابینہ ارکان کو بتایا کہ این ایف سی کے تقریباً 60 فیصد فنڈز صوبوں کو دیئے گئے ہیں، وفاقی حکومت کو غیر ملکی امداد سے چلنے والے منصوبوں پر قرضوں اور سود کی ادائیگی کی صورت میں بے پناہ چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ۔

انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو تین ماہ کا ریلیف فراہم کرنے کے لئے 50 ارب روپے بھی مختص کئے ہیں جو کہ کل گھریلو صارفین کا 86 فیصد بنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کے ساتھ شراکت داری میں صوبے میں 70 ارب روپے کی لاگت سے 28 ہزار ٹیوب ویل شمسی توانائی پر منتقل کئے جائیں گے جس میں سے 55 ارب روپے وفاقی حکومت برداشت کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے 28,000 کسانوں کو فائدہ پہنچے گا اور ساتھ ہی بجلی چوری کے مسئلے پر بھی قابو پایا جا سکے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے معیشت کے استحکام اور ملکی تجارت اور برآمدات کو بڑھانے کے لئے طویل المدتی اقدامات پر کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت آئی ایم ایف کو آگاہ کرنے کے بعد ایسے تمام اقدامات کرے گی، پی ٹی آئی کے معاہدے کی خلاف ورزی کے "غیر معقول” اقدام نے ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔حکومت کی معاشی پالیسیوں کے نتائج پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس کو بتایا کہ مہنگائی 38 فیصد سے کم ہو کر 11.5 فیصد ہو گئی ہے تاہم صورتحال کو مزید بہتر بنانے کے لئے ابھی مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے 13.5 ٹریلین روپے کے ریونیو ہدف کو پورا کرنے اور پاور سیکٹر کے نقصانات پر قابو پانے کی کوششوں پر بھی زور دیا۔وزیر اعظم نے کابینہ کی توجہ ملک کے کچھ حصوں میں شدید بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے ہونے والی اموات اور تباہی کی طرف مبذول کرائی اور صوبوں اور پی ڈی ایم اے کے تعاون سے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی کوششوں کو سراہا۔کابینہ نے بارشوں اور سیلاب کے باعث مختلف واقعات میں جاں بحق ہونے والے افراد اور دہشت گردی کے مختلف واقعات میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے جوانوں کے لئے بھی فاتحہ خوانی کی۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button