کاروباری

پاکستان انڈونیشیا تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے براہ راست پروازوں کی ضرورت ہے، ظفر بختاوری

یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سیکرٹری جنرل اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر ظفر بختاوری نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان خوشگوار تعلقات ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ مضبوط ہو رہے ہیں اور دونوں مذہبی، تاریخی اور ثقافتی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی قوم 1965 اور 1971 کی جنگوں میں انڈونیشیا کی حمایت کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی اور ہمیشہ انڈونیشیا کی قیادت اور عوام کی شکر گزار رہے گی۔

یہ بات انہوں نے انڈونیشیا کے 79ویں یوم آزادی کے سلسلے میں سفارتخانے میں انڈونیشیائی پرچم کشائی کی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔بختاوری نے مزید کہا کہ انڈونیشیا آسیان کی سب سے بڑی معیشت ہے اور دنیا کی 13ویں بڑی معیشت 2045 تک دنیا کی چوتھی بڑی معیشت ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پرواز کی بہت ضرورت ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی ترقی اور دونوں اطراف کے سیاحتی امکانات کو کھولنے کے لیے۔انہوں نے دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی کی خواہش کرتے ہوئے تاجر برادری کی جانب سے چارج ڈی افیئرز کو دلی مبارکباد بھی دی۔سفارتخانے کے اہلکاروں نے اپنے اہل خانہ اور پاکستان کے مختلف شہروں میں مقیم سینکڑوں انڈونیشیائی باشندوں کے ساتھ انڈونیشین روایتی جوش و خروش سے تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر ممتاز مذہبی رہنما، متحرک کاروباری برادری کے نمائندے، معروف تھنک ٹینکس کے ماہرین اور صحافی بھی خصوصی طور پر موجود تھے۔

انڈونیشیا کے ناظم الامور نے انڈونیشیا، پاکستان دوستی زندہ باد کا نعرہ بلند کرتے ہوئے جشن میں شامل ہونے پر تمام مہمانوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستان میں انڈونیشین طلبا کے ایک گروپ کو اپنے اعلیٰ سطح کے تعلیمی پروگراموں کو امتیازی انداز میں آگے بڑھانے پر تعریفی سند سے بھی نوازا۔تقریب میں سابق نگراں صوبائی وزیر کے پی کے عدنان جمیل، لاہور کے ممتاز کاروباری رہنما طارق اللہ صوفی، اسلام آباد ویمن چیمبر کی صدر رضوانہ آصف، مسلم انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین صاحبزادہ سلطان احمد علی نے بھی شرکت کی۔ تقریب کا اختتام دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعا سے ہوا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button