کاروباری

چاولوں میں سپرے کی مقدار بین الاقوامی معیار کے مطابق کم کرکے عالمی تجارت میں پاکستان کا حصہ بڑھایا جا سکتاہے،سجادارشد

چاولوں میں زہریلے سپرے کے بقیہ ذرات کی مقدار کو بین الاقوامی معیار کے مطابق کم کرکے عالمی تجارت میں پاکستان کے حصے کو بڑھایا جا سکتاہے۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے عالمی منڈیوں کیلئے چاول میں سپرے کے کم از کم زہریلے ذرات کی موجودگی کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے بتائی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا شمار دنیا کے دس بڑے چاول برآمد کرنے والے ملکوں میں ہوتا ہے لیکن مغربی اور خاص طور پر یورپی ممالک خورا ک اور کھانے پینے کی دیگر اشیاکے معیار کے بارے میں بہت حساس ہیں اور وہ ان اشیا میں زہریلے ذرات کو قطعاً برداشت نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چاول کی برآمدات میں اپنے حصے کو برقرار رکھنے کیلئے انتہائی ضروری اور کم از کم زہریلے کیمیکل کا سپرے کرنا چاہیے تاکہ اس کے اثرات کھانے کے وقت سے بہت پہلے زائل ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں صوبائی اور وفاقی حکومت کی متعلقہ لیبارٹریوں کو جدید آلات سے لیس کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں زہریلے سپرے کے مضر اثرات کے بارے میں بھی کاشتکاروں کو آگاہی دینی چاہیے تاکہ وہ ایسے چاول پیدا کریں جن کو بین الاقوامی منڈیوں میں کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ماہرین کی سفارشات پر ممنوعہ زہروں کا استعمال مکمل طو رپر ترک کر دینا چاہیے جبکہ چاول کی فصل کو کیڑوں کے نقصانات سے بچانے کیلئے صرف منظور شدہ زہروں کو انتہائی قلیل مقدار میں استعمال کرنا ہوگا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button