کاروباری

ہمارے پاس 37 ملین راست اکاؤنٹس ہیں جو فوری ادائیگیوں میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں،شوکت بزنجو

سٹیٹ بینک آف پاکستان میں ڈیجیٹل فنانشل سروسز کے ایڈیشنل ڈائریکٹر شوکت بزنجو نے کہا کہ روایتی بینکنگ سے ڈیجیٹل بینکنگ کی طرف ہماری تبدیلی دو دہائیوں کا سفر ہے جس کا آغاز 2008 میں سٹیٹ بینک کے برانچ لیس بینکنگ کے ضوابط سے متعارف کرایا گیا تھا۔ اب ہمارے پاس 37 ملین راست اکاؤنٹس ہیں جو فوری ادائیگیوں میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے یہ بات جی ایس ایم اے ڈیجیٹل نیشنز سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کی ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ،انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن میں ڈیجیٹل بینکنگ کی کنسلٹنٹ ملیحہ بنگش نے کہا کہ اصل چیلنج ایک ایسے ہائبرڈ ملک میں جانا ہے جو نہ تو غیر ڈیجیٹل ہے اور نہ ہی مکمل طور پر ڈیجیٹل ہے،

ہمیں ترقی کے لئے صحیح انفراسٹرکچر، باہمی تعاون پر مبنی ماڈل اور نظاموں کے باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔پاکستان میں 18,650 سے زیادہ اے ٹی ایم ہیں لیکن ڈیجیٹل مالیاتی شمولیت کی ریڑھ کی ہڈی ملک بھر میں 651,672 برانچ لیس بینکنگ ایجنٹس میں ہے جس میں جیز کیش ان ایجنٹوں میں سے تقریباً 40 فیصد کی میزبانی کرتا ہے، یہ ایجنٹس ڈیجیٹل مالیاتی خدمات فراہم کرنے والوں اور دور دراز اور غیر محفوظ کمیونٹیز کے صارفین کے درمیان اہم روابط ہیں۔جیز کیش کے چیف ایکسپریئنس آفیسر علی عرفان نے کہا ہے کہ کیش لیس معاشرے کی طرف منتقلی غیر رسمی شعبے پر انحصار کم کرنے، ٹیکس ادائیگی کو بہتر بنا کر اور مالیاتی شمولیت کو فروغ دے کر پاکستان کی معیشت پر نمایاں اثر ڈال سکتی ہے۔

انہوں نے سرکاری شعبے کو رہنمائی کیلئے مثال کے طور پر پیش کرنے کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کو ڈیجیٹل ادائیگیوں کو ترجیح دینے اور اس کی حوصلہ افزائی کیلئے نقد لین دین کو مرحلہ وار ختم کرنے کا پابند بنایا جائے۔ انہوں نے صارفین اور تاجروں دونوں کے لئے ٹیکس کم کرنے کی تجویز دی۔ انہوں نے دنیا بھر سے رقوم حاصل کرنے کے ئلے موبائل والٹس کو فعال کر کے ترسیلات زر کو ڈیجیٹائز کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ آئی ایف سی میں ڈیجیٹل بینکنگ کی کنسلٹنٹ ملیحہ بنگش اور میٹا میں جنوبی ایشیا کے لئے پارٹنرشپس کے سربراہ کلائیو چائی نے حصہ لیا جبکہ نظامت صباحت بخاری نے کی۔پینل نے کیش لیس مستقبل کی حمایت کرتے ہوئے بشمول ڈیجیٹل لین دین پر کم ٹیکس کے ذریعے ڈیجیٹل ادائیگیوں کی ترغیب دینا، مرچنٹ بیس کو بڑھانا اور تاجروں کے لئے راست کیو آر ادائیگی قبولیت پوائنٹس کو فعال کرنے سمیت پالیسی مداخلت کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا ۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button