قومی

چیئرمین واپڈا کا تربیلا پانچویں توسیعی منصوبے کا دورہ، تعمیراتی کام کا جائزہ لیا

چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے تربیلا پانچویں توسیعی منصوبے کا دورہ کیا اور پراجیکٹ کے اہم حصوں پر جاری تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ واپڈا سے جاری بیان کے مطابق ورلڈ بینک کی ٹیم بھی دورے میں چیئرمین واپڈا کے ہمراہ تھی جس کی قیادت ایڈوائزر مسعود احمد اور ٹاسک ٹیم لیڈر گوتم گنجن کر رہے تھے۔ممبر(پاور) واپڈا، جنرل منیجر تربیلا ڈیم پراجیکٹ، پراجیکٹ ڈائریکٹر تربیلا پانچواں توسیعی منصوبہ، کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے۔

پراجیکٹ کی مختلف سائٹس کا تفصیلی دورہ کرنے کے بعد چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ آفس میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کی۔ پراجیکٹ انتظامیہ نے چیئرمین اور ورلڈ بینک کی ٹیم کو پراجیکٹ کی اہم سائٹس پر اب تک ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔ ان سائٹس میں ان ٹیک، ٹنل، پن سٹاک اور آئوٹ لیٹ، پاور ہائوس، ٹیل ریس ،ٹیل ریس کینال او ر سوئچ یارڈ شامل ہیں۔ اجلاس کے دوران پراجیکٹ کی تکمیل کے لیے وسائل کی تعیناتی، ٹائم لائنز اور عملدرآمدپلان پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ تربیلا پانچویں توسیعی منصوبے سے بجلی کی پیداوار26-2025 میں شروع ہوجائے گی۔

اجلاس میں گفتگو کرنے ہوئے چیئرمین واپڈا نے کہا کہ تربیلا پانچویں توسیعی منصوبہ کی بروقت تکمیل بہت اہم ہے تاکہ ملک میں توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کم لاگت اور ماحول دوست پن بجلی کے ذریعے پوری کی جا سکیں۔انہوں نے کنٹریکٹرز اور کنسلٹنٹس کو ہدایت کی کہ وہ پراجیکٹ کی 26-2025 میں تکمیل کے لیے اپنی کوششوں میں تیزی لائیں۔تربیلا کاپانچواں توسیعی منصوبہ تربیلا ڈیم کی سرنگ نمبر 5 پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔

منصوبے کی تعمیر کیلئے ورلڈ بینک 390 ملین ڈالر جبکہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک 300 ملین ڈالر مہیا کر رہا ہے۔ منصوبے کی مجموعی پیداواری صلاحیت ایک ہزار 350 میگا واٹ ہے۔ اس کے تین پیداواری یونٹس ہیں اور ہر یونٹ کی پیداواری صلاحیت 510 میگا واٹ ہے۔اپنی تکمیل پر یہ منصوبہ نیشنل گرڈ کو ہر سال اوسطاً ایک ارب 34 کروڑ 70 لاکھ یونٹ کم لاگت پن بجلی فراہم کرے گا۔ منصوبہ مکمل ہونے پر تربیلا سے بجلی کی پیداوار 4 ہزار 888 میگاواٹ سے بڑھ کر 6 ہزار 418 میگاواٹ ہو جائے گی۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button