عالمی

چین کی ثالثی میں فلسطینی دھڑوں کے درمیان معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے چین کی ثالثی میں فلسطینی دھڑوں کے درمیان اختلافات ختم کرنے کے معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔ سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں نیوز بریفنگ کے دوران کہا چین کی ثالثی میں فلسطینی تنظیموں کے درمیان معاہدہ خوش آئند ہے،اس کا مقصد غزہ میں جاری جنگ کے پس منظر میں باہمی اختلافات کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل فلسطینی دھڑوں کی طرف سے بیجنگ اعلامیے پر دستخط کا خیرمقدم کرتے ہیں، یہ فلسطینی اتحاد کو آگے بڑھانے کی طرف اہم قدم ہے۔

سٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ سیکرٹری جنرل تمام دھڑوں کو بات چیت کے ذریعے اپنے اختلافات پر قابو پانے کی ترغیب دیتے ہیں اور ان پر زور دیتے ہیں کہ وہ بیجنگ میں کئے گئے وعدوں اور اس اعلان پر عمل کریں جس پر انھوں نے دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فلسطینی اتحاد امن و سلامتی، فلسطینی عوام کی خود ارادیت ، مکمل طور پر آزاد، جمہوری ،قابل عمل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی امنگوں کو آگے بڑھانے کے لیے اہم اقدام ہے۔

انتونیوگوتریش نے چین کی طرف سے کی جانے والی سفارتی کوششوں کے ساتھ ساتھ اس عمل میں سہولت فراہم کرنے میں شامل دیگر ممالک کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل اور اسرائیل فلسطین تنازعے کے جامع دو ریاستی حل کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے جس میں اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق بیت المقدس دونوں ریاستوں کا دارالحکومت ہوگا۔ ترجمان نے کہا کہ اسرائیل نے اب تک یہ عندیہ دیا ہے کہ وہ غزہ کا کنٹرول نہیں چھوڑے گا اور نہ ہی موجودہ فلسطینی اتھارٹی کو وہاں کی حکمران بننے دے گا۔ واضح رہے کہ بیجنگ ڈیکلریشن کے نام سے نئے معاہدے میں 14 مختلف فلسطینی گروپ شامل ہیں ۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button