قومی

پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد

انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) نے بیکن ہائوس نیشنل یونیورسٹی کے تعاون سے بدھ کو ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کی جس کا عنوان "پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانا” تھا۔ تقریب میں پاکستان اور امریکہ کے ممتاز سفارت کاروں، پریکٹیشنرز اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔ کلیدی مقرر پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے اپنے خطاب میں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری اور تعاون کی طویل تاریخ ہے۔ انہوں نے امریکہ کی جانب سے پاکستان کی صلاحیتوں بالخصوص اس کی متحرک نوجوان آبادی اور اقتصادی مواقع پر روشنی ڈالی۔

امریکی سفیر نے انسداد دہشت گردی میں پاکستان کے تعاون کو سراہا اور علاقائی خطرات کا مقابلہ کرنے، اقتصادی تعاون، قابل تجدید توانائی، موسمیاتی انتظام اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان کی حمایت کے لیے امریکہ کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اور پاکستان کی شراکت داری میں صحت، تجارت اور ترقی کے شعبوں میں اہم سرمایہ کاری شامل ہے۔ وزارت خارجہ کی ایڈیشنل سیکرٹری (امریکہ) مریم مدیحہ آفتاب نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان کے تعلقات متحرک اور کثیر جہتی ہیں جو کہ صحت، تجارت، دفاع اور توانائی کے تحفظ جیسے شعبوں پر محیط ہیں۔ انہوں نے اقتصادی تعاون، سکیورٹی تعاون، تعلیمی تبادلوں اور موسمیاتی تبدیلی کے اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔ مریم آفتاب نے امن اور استحکام کو فروغ دینے میں امریکہ کے اہم کردار کی ضرورت اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے پرامن حل پر زور دیا۔

بیکن ہائوس سینٹر فار پالیسی ریسرچ کے ڈائریکٹر سفیر منصور خان نے کثیر جہتی پاکستان امریکا تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو سیاسی، سکیورٹی، دفاعی تعاون اور اقتصادی تعلقات کو بڑھانا چاہیے۔ آئی ایس ایس آئی میں سینٹر فار سٹریٹجک پرسپیکٹیو کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نیلم نگار نے تعلیم، صحت اور موسمیاتی تبدیلی جیسے شعبوں میں پاکستان کی ترقی میں امریکہ کے اہم تعاون کو سراہا۔ انہوں نے عصری چیلنجوں اور مواقع سے نمٹنے کے لیے باہمی احترام اور تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ آئی ایس ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل سفیر سہیل محمود نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تاریخی اور موجودہ تعلقات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے شراکت داری کی ابھرتی ہوئی نوعیت کا ذکر کیا جس میں سلامتی کے ساتھ ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور لوگوں کے درمیان تبادلے جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ سفیر سہیل محمود نے پاکستان کے جیو اکنامکس کے محور کے ساتھ نئی تجارت اور سرمایہ کاری پر بھی زور دیا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button