عالمی

چین کا سمندری ماحول کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے دانشمندانہ کردار

چین کی اسٹیٹ کونسل کے انفارمیشن آفس نے "چین کے سمندری ماحولیاتی تحفظ” پر وائٹ پیپر جاری کیا ہے۔ وائٹ پیپر میں منظم طریقہ سے چین کے سمندری ماحولیاتی تحفظ کے تصورات، حکمت عملی اور کامیابیوں کی وضاحت کی گئی ہے۔ وائٹ پیپر کے مطابق چین نے ماحولیاتی تحفظ کی ریڈ لائنز کی تجویز پیش اور نافذ کرنے، محفوظ سمندری علاقہ کے نظام کو بہتر بنانے اور سمندری ماحولیاتی تحفظ اور بحالی کے لئے بڑے منصوبوں کو نافذ کرنے میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے جس سے ماحولیاتی نظام کے تنوع اور استحکام میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

چین کی سمندری قابل تجدید توانائی کی ترقی اور استعمال کی ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر چکی ہے اور سمندری وسائل کے تحفظ اور بھر پور استعمال کی سطح کو بہت بہتر بنایا گیا ہے۔ وائٹ پیپر کے مطابق چین اپنے قوانین، قواعد و ضوابط اور ادارہ جاتی نظام کو بہتر بنانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہے اور سمندری ماحولیات کی پیشگی انتباہی اور نگرانی کے نظام کو فروغ دینے، سمندری آفات کی روک تھام اور تخفیف کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور سمندری ماحولیات کے لئے حفاظتی باڑ قائم کرنے کے لئے مختلف جامع طریقوں کا استعمال کرتا ہے۔ چین اور دنیا بھر کے دیگر ممالک سمندری ماحول کے تحفظ پر اتفاق رائے پر پہنچ گئے ہیں۔ 2012 سے اب تک چین نے بین الاقوامی تنظیموں کو مختلف 800 سے زائد متعلقہ تجاویز پیش کی ہیں۔

ماحولیاتی تحفظ اور وسائل کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی قوانین کی تشکیل میں فعال طور پر حصہ لیا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پر 50 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جو اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈا برائے پائیدار ترقی اور اقوام متحدہ کے اوشن ڈیکیڈ جیسے تعاون کے اہم عمل کے ساتھ قریبی طور پر منسلک ہیں اور "بلیو پارٹنرشپ” تعاون کو مزید متحرک بنایا گیا ہے۔ مزید برآں چین نے وسیع پیمانے پر دوسرے ممالک کو امداد اور تربیت فراہم کی ہے اور سمندری ماحول کو درپیش چیلنجز سے مناسب طریقے سے نمٹنے کے لئے دانشمندانہ کردار ادا کیا ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button