عالمی

روس کا اپنے سٹریٹجک بمبار طیارے کو اغوا کرکے یوکرین میں اتارنے کا منصوبہ ناکام بنانے کا دعویٰ

روسی خفیہ ادارے ایف ایس بی نے روسی فضائیہ کے ٹی یو- 22 ایم تھری سٹریٹجک بمبار کو یوکرین لانے کا منصوبہ ناکام بنانے کا دعوی ٰ کیا ہے ۔ تاس کی رپورٹ کے مطابق ایف ایس بی کے تعلقات عامہ کے مرکز نے بتایا کہ روسی پائلٹ کو مذکورہ طیارہ اڑا کر اسے یوکرین میں اتارنے کے لئے 30 لاکھ ڈالر اور اطالوی شہریت کی پیش کش کی گئی تھی۔

ایف ایس بی کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ منصوبہ نیٹو ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مل کر بنایا تھا تاہم ایف ایس بی نے اس منصوبے کا ابتدائی مراحل میں ہی سراغ لگا لیا اور اس دوران حاصل ہونے والی معلومات کی مدد سے یوکرینی فضائیہ کے ایئر بیس پر کامیاب حملہ بھی کیا۔ ایف ایس بی کے مطابق روسی پائلٹ سے ٹیلی گرام میسنجر کے ذریعے رابطہ کیا گیا جبکہ اس نے یوکرینی انٹیلی جنس افسر کے ساتھ آن لائن رابطہ کیا تھا۔روسی پائلٹ کو ادا کی جانے والی رقم میں سے ایک ملین ڈالر یوکروبورن پروم دفاعی کمپنی کو اس رقم میں سے 1 ملین ڈالر ادا کرنے تھے۔ایف ایس بی نے اس سلسلہ میں ایک وڈیو بھی جاری کی ہے جس میں پائلٹ کو ادا کی جانے والی رقم دکھائی گئی ہے۔پائلٹ نے بتایا کہ منصوبہ بنانے والوں نے اس سے روسی لڑاکا طیاروں بارے معلومات بشمول ان کے ٹیل نمبر، تکنیکی حالت اور ضابطے کے نظام الاوقات بار ے معلومات فراہم کرنے کو کہا جس پر پائلٹ نے اپنے کمانڈرز کو سب کچھ بتایا۔ طیارہ ٹی یو- 22 ایم تھری ایک سپرسونک، ویری ایبل سویپ ونگ، طویل فاصلے تک مار کرنے والا اسٹریٹجک بمبار طیارہ ہے جو میزائلوں اور فضائی بموں سے بحری اور زمینی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور جوہری اور روایتی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button