قومی

سینیٹ نے ریاستی ملکیتی ادارے (گورننس اینڈ آپریشنز) ترمیمی بل کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی

سینیٹ نے ریاستی ملکیتی ادارے (گورننس اینڈ آپریشنز) ترمیمی بل کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی ۔جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں وفاقی وزیر قانون و انصاف ،پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے بل ایوان میں پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ترمیمی بل متعلقہ قائمہ کمیٹی سے متفقہ طور پر منظوری دی گئی ہے۔بل کے مطابق ریاستی اداروں کے بورڈ اف گورنرز کے حوالے سے ترمیم کی گئی ہیں۔بعض ریاستی اداروں کے بورڑ اف ڈائریکٹرز میں شامل بعض ڈائریکٹرزکچھ نہیں کرتے اور صرف مراعات لیتے ہیں۔

چاہتے ہیں کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نظام کو بہتر کیا جائے۔قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز اور سینیٹر محسن عزیز کمیٹی کے اجلاس میں آئے ہی نہیں ،کمیٹی نے بل پر تفصیلی غور کیا۔وفاقی وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری نے کہا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سامنے نجکاری پروگرام پیش ہی نہیں ہوا ، ابھی تو ریگولیٹری فریم ورک ہی مکمل نہیں ہوا ،مالیاتی مشیر کہاں سے مقرر ہو گئے ،حقائق کے مطابق چیزوں کو بیان کرنا چاہیے۔قائد حزب اختلاف سینٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ملک و قوم کے اثاثے اونے پونے داموں فروخت نہ ہوں،اداروں کی نجکاری میں شفافیت لانا ہوگی۔

نائب وزیراعظم وزیر خارجہ و سینیٹ میں قائد ایوان اسحاق ڈارنے کہا کہ نجکاری کا عمل مکمل شفاف ہو گا جس کے بعد وفاقی وزیر قانون، انصاف و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے تحریک پیش کی کہ ریاستی ملکیتی ادارے( گورننس اینڈ آپریشنز ایکٹ 2023 میں ترمیم کا بل قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں زیر غور لایا جائے ایوان نے تحریک کی منظوری دے دی جس کے بعد چیئرمین نے بل شق وار منظوری کے لیے ایوان میں پیش کیا جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button