عالمی

ہوائی جہازوں سے مضر صحت ذرات کے اخراج کے باعث یورپی ہوائی اڈوں کے ارد گرد رہنے والے 52 ملین انسانوں کی صحت کو خطرات لاحق ہیں،رپورٹ

برسلز میں قائم غیر سرکاری تنظیم ٹرانسپورٹ اینڈ انوائرنمنٹ (ٹی اینڈ ای)کی رپورٹ کے مطابق ہوائی جہازوں کے ایندھن کے جلنے کے بعد اس سے بہت بڑی مقدار میں انتہائی باریک اور مضر صحت ذرات کے اخراج کے سبب یورپ کے مصروف ترین ہوائی اڈوں کے ارد گرد رہنے والے تقریباً 52 ملین انسانوں کی صحت کو خطرات لاحق ہیں۔ جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق تنظیم نے گزشتہ روز اپنی ایک نئی رپورٹ میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ الٹرا فائن پارٹیکلز (یو ایف پیز )، جو کہ اپنی موٹائی میں انسانی بالوں سے تقریباً 1,000 گنا کم ہوتے ہیں، ہوائی جہاز کے ٹیک آف اور لینڈنگ کے دوران خارج ہوتے ہیں۔

ان کے بہت چھوٹے سائز کا مطلب یہ ہے کہ یہ نظام تنفس کے ذریعے باآسانی انسانی بافتوں میں چلے جاتے ہیں اور ان ذرات کا عام لوگوں کی صحت کے لیے نقصان دہ ہونا مسلمہ ہے اس کے باوجود ان یو ایف پیز کے بارے میں ابھی تک کوئی بہت مؤثر اور جامع پالیسی نہیں اپنائی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایوی ایشن یو ایف پیز کی وجہ سے دسیوں ملین یورپی شہریوں کو صحت کے بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا ہے۔ اس رپورٹ میں بہتر نگرانی اور یو ایف پیز میں کمی کے اہداف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ خوش قسمتی سے فضائی ٹریفک میں کمی لا کر اور جیٹ ایندھن کے معیار کو بہتر بنا کر اضافی ماحولیاتی فوائد حاصل کرتے ہوئے مختصر مدت میں اس مسئلے کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے۔

تنظیم نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار پبلک ہیلتھ اینڈ انوائرنمنٹ آف نیدرلینڈز (آر آئی وی ایم) کے جمع کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر ایمسٹرڈیم میں شیپول کے ہوائی اڈے کے ارد گرد انتہائی باریک ذرات کی شرح کا تجزیہ کیا۔ اس کے بعد ان نتائج کو یورپ کے 32 مصروف ترین ہوائی اڈوں تک یہ فرض کرتے ہوئے توسیع دی گئی کہ یو ایف پیز کی آلودگی فضائی آمد و رفت کے ساتھ بڑھتی ہے اور ہر ہوائی اڈے کے ارد گرد یکساں طور پر پھیلی ہوئی ہے۔

اس کے بعد اسی مطالعے میں یہ نتیجہ بھی اخذ کیا گیا کہ ہوائی اڈوں کے ارد گرد 20 کلومیٹر کے دائرے میں رہنے والے 52 ملین افراد کو فضا میں الٹرا فائن پارٹیکلز کی بلند سطح میں موجودگی کے باعث صحت کے سنگین خطرات کا سامنا ہے۔ ٹی اینڈ ای کے مطابق آر آئی وی ایم کے محققین نے ایمسٹرڈیم کے شیپول ہوائی اڈے کے ارد گرد5 کلومیٹر کے دائرے میں یو ایف پیز کے ارتکاز کی سطح 4,000 سے 30,000 ذرات فی کیوبک سینٹی میٹر کے درمیان‘‘ پائی، اس کے علاوہ متعلقہ شہروں کے مراکز میں اس ارتکاز کی سطح 3,000 اور 12,000 ذرات فی کیوبک سینٹی میٹر کے درمیان پائی گئی۔

یہ صورت حال یو ایف پیز کی وجہ سے آلودگی میں ہوائی اڈوں کے اہم کردار کو اجاگر کرتی ہے۔ فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے علاقے میں ہوا کے معیار کی نگرانی کرنے والے ادارے ایئرپاریف نے رواں سال فروری میں پیرس کے چارلس ڈیگال ایئر پورٹ پر ایسے ذرات کا ارتکاز 23,000 فی کیوبک سینٹی میٹر ریکارڈ کیا تھا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button