ٹاپ نیوز

وزیراعظم محمد شہباز شریف کا دورہ چین پورے خطے کے لیے خوش آئند ثابت ہو گا، پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام پینل ڈسکشن میں مقررین کا اظہار خیال

وزیراعظم محمد شہباز شریف کا دورہ چین نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لیے خوش آئند ثابت ہو گا، سی پیک کی تاخیر سے ناقابل تلافی نقصان ہوا ، تکمیل سے پاکستان کے اندر ایک صنعتی انقلاب آئے گا، زراعت، تعلیم، آئی ٹی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پاک چین دوستی کو مزید مستحکم کرے گا، ملک دشمن عناصر پاک چین دوستی میں دراڑ پیدا کرنا چاہتے ہیں، ان کی کوشش ناکام ہو گی۔تمام سیاسی جماعتوں کو ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے وسیع تر قومی مفاد میں حکومت کا ساتھ دینا چاہیے – ا

ن خیالات کا اظہار ماہر مقررین نے اتوار کے روز پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ لاہور کے زیر اہتمام وزیراعظم محمد شہباز شریف کے چین کے حالیہ دورے کے پاکستان اور خطے پر اثرات کے حوالے سے ایک پینل ڈسکشن کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔ مقررین میں سینیئر صحافی و تجزیہ نگار سلیم بخاری سینیئر صحافی و تجزیہ نگار سلمان غنی سینیئر صحافی نجم ولی، ہیڈ اف دی کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب یونیورسٹی عائشہ اشفاق اور ماہر چینی امور محمد مہدی شامل تھے –

اس موقع پر ڈا ئریکٹر جنرل پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ بشریٰ بشیر نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کا دورہ چین اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ حکومت پاکستان جین کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتی ہے اور سنجیدہ ہے کہ ان دیرینہ دوستی کو مزید مستحکم کیا جائے اور سی پیک کی راہ میں حائل ہر رکاوٹ کو دور کرتے ہوئے پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کر دے۔ سینئر صحافی سلیم بخاری نے کہا کہ وزیراعظم کا چین کا دورہ ایک طرف سی پیک کے سست روی کے شکار منصوبوں کو جلد مکمل کرنے میں مدد دے گا تو دوسری طرف کئی شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دے گا۔

انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ زراعت اور مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے حوالے سے مختلف شعبوں میں تعاون سے پاکستان میں میں ایک تکنیکی انقلاب برپا ہو سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک پاکستان کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کا درجہ اختیار کر چکا ہے اور وزیراعظم محمد شہباز شریف کا یہ دورہ چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرے گا ۔

سلمان غنی نے بات کو اگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ دورہ کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کی ضرورت ہے تاکہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی مفادات کو بھول کر قومی مفادات کو ترجیح دیتے ہوے سی پیک منصوبوں کی تکمیل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں ہر ممکن مدد فراہم کریں۔ نجم ولی نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف ہمیشہ سے مشاورت پر یقین رکھتے ہیں اور ان سے یہی توقع کی جا رہی ہے کہ وہ سی پیک کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کوآن بورڈ لیں گے اور ان سے ہم مشورہ ہو کر اس کی تکمیل کو یقینی بنائیں گے اور پچھلے ساڑھے چار سال جو مجرمانہ تاخیر ہوتی رہی ہے کا ازالہ کیا جائے گا،

چائنیز انجینیئرز چائنیز انویسٹرز اور چائنیز ورکرز کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے امید کی جاتی ہے کہ ہر قسم کی کوشش کی جائے گی۔ اس موقع پر چینی امور کے ماہر محمد مہدی نے کہا کہ چائنہ اور پاکستان کے تعلقات ہمیشہ سے مستحکم ہیں اور یہ مزید مضبوط ہوتے جائیں گے،تاہم اس میں پاکستان کو مزید سنجیدگی سے چین کے تحفظات کو دور کرنا ہوگا، سیاسی استحکام ہی پاکستان کی معیشت کو بہتری کی راہ پر گامزن کر سکتا ہے کئی پہلوئوں پر غور کرنا پڑے گا تاکہ معاملات کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر کی خواہش ہے کہ سی پیک کو بند کر دیا جائے ، یا ملک میں ایسے حالات پیدا کر دیئے جائیں کہ کسی نہ کسی طریقے سے پاکستان اور چین کے تعلقات کے درمیان دراڑ پڑ جائے ، ان کی یہ خواہش ہر گز پوری نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک اگر مکمل ہو جاتا ہے تو یہ پاکستان کے اندر ایک صنعتی انقلاب لے آئے گا۔ اس موقع پر عائشہ اشفاق نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی ہمیشہ سے ہی دونوں ملکوں کے لیے اہم رہی ہے، مصنوعی ذہانت ، زراعت اور تعلیم کے شعبے میں تعاون اس کو مزید مستحکم کرے گا۔ اس موقع پر پی آئی ڈی کے افسران اور پرنٹ الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں کی ایک کثیر تعداد بھی موجود تھی ۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button