قومی

اسلام آباد میں پی ٹی آئی سیکرٹریٹ پرکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کی کارروائی قانون کے مطابق ہے، طارق فضل چوہدری

پاکستان مسلم لیگ (ن)کے راہنماء اور رکن قومی اسمبلی طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں پی ٹی آئی سیکرٹریٹ پرکیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی کارروائی قانون کے مطابق ہے، پہلا نوٹس 2020 میں اور آخری نوٹس 10 مئی کو دیا گیا، پی ٹی آئی سیکرٹریٹ کی 2 منزلیں نقشے کی منظوری کے بغیر ہیں، کنٹینرز اور پارکنگ شیڈز بھی تجاوزات ہیں، پی ٹی آئی والے کتنا جھوٹ بول کر عوام کو بے وقوف بنائیں گے، اسلام آباد پر چڑھائی کی باتیں کی جاتی ہیں ، یہ شوق پرویز خٹک بھی پورا کر چکے ہیں،ہم سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتےا ٓپ اپنے دور کی فسطایت کو بھی یاد رکھیں۔ ان خیالات کا اظہار جمعہ کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں انجم عقیل خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

طارق فضل چوہدری نے کہا کہ جنرل پرویزمشرف کے دور میں پارٹی قیادت کی طرف سے اسلام آباد میں ن لیگ کا سیکرٹریٹ بنانے کا حکم ملا مگر ہمیں اسلام آباد میں کوئی بھی شخص دفتر کیلئے جگہ دینے کو تیار نہیں تھا۔ میں نے اپنے قائد میاں نواز شریف کو اپنا ذاتی گھر دفتر کے طور پر استعمال کرنے کی پیشکش کی او یوں اپنا ایف ایٹ کا گھر پارٹی سیکرٹریٹ کیلئے مختص کر دیا۔ اسی دوران 2015ء میں جب ن لیگ کی حکومت تھی اور میں وفاقی وزیر تھا اور سی ڈی اے میری منسٹری کے ماتحت تھا،سی ڈی اے نے فیصلہ کیا کہ رہائشی علاقوں میں دفاتر اور کاروباری سرگرمیوں پر پابندی لگائی جائے ۔سی ڈی اے نے ہمیں دفتر بند کرنے کا نوٹس دیا جس پر ہم نے وہاں سے دفتر خالی کر لیا۔

ہم چاہتے تو اپنی حکومت کا دباؤ ڈالتے مگر ہم نے ایسا نہیں کیا اور دفتر چک شہزاد میں شفٹ کر لیا۔ اب پی ٹی آئی کے سیکرٹریٹ کے حوالے سے ان کی قیادت کہہ رہی ہے کہ غزہ کی طرز کا آپریشن ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے تمام سب سیکٹرز میں کلاس تھری شاپنگ مال موجود ہیں۔ 2013 میں درخواست کی گئی کہ اس پر ایک فلور اور بنایا جائے سی ڈی اے نے انکار کیااس کے باوجود بلڈنگ کے مالک نے فلور بنائے۔ پی ٹی آئی کو 2020 میں پہلا نوٹس جاری کیا گیا، اس وقت پی ٹی آئی کی حکومت تھی اور نوٹس میں بتایا گیا تھا کہ چھت پر تجاوزات کی گئی ہیں۔ دوسرا نوٹس فروری 2021 میں دیا گیا تب بھی پی ٹی آئی کی حکومت تھی ۔ جون 2022 میں بھی سی ڈی اے نے چار کنال زمین پر قبضے کا نوٹس دیا۔ پی ٹی آئی والے کتنا جھوٹ بول کر عوام کو بے وقوف بنائیں گے, صبح سے دیکھ رہے ہیں کہ عوام کو جھوٹ بولا جا رہا ہے ۔بظاہر جیسے آپ پر کوئی قانون لاگو نہیں ہوتا۔

انھوں نے کہا کہ اسلام آباد پاکستان کا دارالحکومت ہے اور یہ شہر کسی ضابطے کے تحت چلتا ہے ۔آپ کی اپنی حکومت کے دوران تجاوزات اور غیر قانونی تعمیر کا نوٹس دیا گیا اور آپ نے نوٹس کے باوجود سمجھا کہ آپ قانون سے بالا تر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ڈاکٹر یاسمین راشد کا نام لیا گیا ہم انکا احترام کرتے ہیں ۔ہم سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے۔ آپ اپنے دور کی فسطایت کو بھی یاد رکھیں ۔جو مریم نواز کیساتھ کیا گیاجو کلثوم نواز کیساتھ بیماری کے دوران کیا گیااس کا بھی ذکر کرنا چاہیے۔ ہم سیاسی بنیادوں پر کسی کے خلاف مقدمہ نہیں بنائیں گےتاہم پی ٹی آئی سے گزارش ہے کہ غزہ کے عظیم لوگوں کیساتھ اپنی غیر قانونی سرگرمیوں کو نہ جوڑیں۔

مقابلہ کرنا ہے تو کارکردگی پر کریں ۔آپ کے پاس ایک صوبے کی حکومت ہے ۔آپ نے ماضی میں عثمان بزدار کی شکل میں پنجاب کو شاہکار دیا تھا اور اب کے پی کے کو ایک شاہکار دیا ہے۔ دس سال سے زائد ہو گئے ان کے پاس کے پی کی حکومت ہےکیا آپ کے پاس کوئی پلان ہے۔ اسلام آباد پر چڑھائی کی باتیں کی جاتی ہیں ۔یہ شوق پرویز خٹک بھی پورا کر چکے ہیں۔اسلام آباد میں سرکاری ملازمین کی سرکاری رہائش گاہوں کے حوالے سے ہماری ملاقات وفاقی وزیر ہاؤسنگ سے ہوئی ہے۔ باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد یقین دلاتے ہیں کسی کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button