کاروباری

ایتھوپین سفیرکاایف پی سی سی آئی کا دورہ

فیڈریشن پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ ایف پی سی سی آئی وزارت تجارت اورٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹی ڈیپ)کے لک افریقہ پالیسی اقدامات اور پروگرامز کی مکمل حمایت کرتی ہے اور ایپکس باڈی ہونے کے ناطے دونوں اطراف کی کاروباری برادری کو تجارت، سرمایہ کاری، صنعتوں، جوائنٹ وینچرزاور اقتصادی تعاون کی راہیں تلاش کرنے میں سپورٹ فراہم کرے گی۔جمعہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں ایتھوپیا کے سفیرجمال بکر عبداللہ نے ایف پی سی سی آئی کی پاکستان ایتھوپیا بزنس کونسل کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کے لیے کراچی میں ایف پی سی سی آئی کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا جس میں ان کی ٹیم کے سینئر ممبران بھی ان کے ہمراہ تھے۔

اس دورے کا مقصد ایتھوپیا میں پاکستانی صنعت وتجارت کے ایک اعلی سطحی تجارتی وفد کی میزبانی کی پیشکش کرنا تھاتاکہ وہ مختلف صنعتوں اور شعبہ جات میں متحرک طور پر ترقی کرتی ایتھوپیا کی معیشت کو بہتر طور پر سمجھنے کے مواقع حاصل کر سکیں۔سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے روشنی ڈالی کہ دونوں ممالک نے فروری 2023 میں باہمی تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور کاروباری برادری کو اس معاہدے کے ذریعے پیش کیے جانے والی سہولیات سے مکمل طور پر فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر ایتھوپیا کو میڈیکل، کیمیکل، مشینری، چینی، چاول اور ٹیکسٹائل برآمد کرتا ہے جبکہ پاکستان ایتھوپیا سے چائے، کافی،لوبیا، چنے، دالیں اور کھالیں درآمد کرتا ہے۔ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو زبیر موتی والا نے ایف پی سی سی آئی کی پاکستان ایتھوپیا بز نس کونسل کے افتتاحی اجلاس میں ایف پی سی سی آئی کی خصو صی دعوت پر کاروباری، صنعتی اور تاجر برادری کے اس اہم اجتماع میں شرکت کی اور بتایاکہ ایتھوپیا کی جی ڈی پی 7سے8 فیصد کی شرح سے تر قی کر رہی ہے اور ساتھ ہی واضح کیا کہ وہ یہ ترقی ایتھوپیا کو پاکستان جیسے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہو نے کے باوجود کر رہا ہے۔

زبیرموتی والا نے زور دیا کہ معاشی ترقی کے اس سفر کے نتیجے میں ایتھوپیا میں ایک متحرک اور مضبوط متوسط طبقہ ابھر رہا ہے جس کے نتیجے میں کھپت اور درآمدی مانگ بڑھ رہی ہے اور پاکستانی برآمد کنندگان کو اس حقیقت کا ادراک ہونا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاروباری برادری کوایتھوپیا کا دورہ کرنا چاہیے اور افریقہ کے قلب میں واقع اس انتہائی اہم اور دوسری سب سے زیادہ آبادی رکھنے والی برآمدی منڈی کو بروئے کار لانے کے لیے B2B روابط بڑھانے چاہیں۔ ایف پی سی سی آئی کی پاکستان ایتھوپیا بزنس کونسل کے چیئرمین ابراہیم خالد تواب نے اس بات پر زور دیا کہ ایتھوپیا ایئر لائنز نے 2023 میں ادیس ابابا سے کراچی کے لیے براہ راست پروازوں کا آغاز کر دیا ہے کہ جو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے پیپل ٹو پیپل اور بز نس ٹو بزنس تعلقات پر مہر ثبت کرتا ہے۔ پاکستان میں ایتھوپیا کے سفیر جمال بکر عبد اللہ نے سرمایہ کاروں کے لیے ایتھوپیا میں پیش کردہ مراعات کا خاکہ پیش کیا اور خاص طور پر اس بات کا ذکر کیا کہ انکا ملک صنعتوں کو پوری دنیا کے مقابلے میں سستی ترین بجلی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی مواقع کے لحاظ سے ایتھوپیا افریقہ اور اس سے بھی آگے ایشیا کے ساتھ جغرافیائی مناسبت کی وجہ سے لینڈلاکڈ کی بجائے لینڈ لنکڈ کنٹری شمار کرتا ہے اور بین الاقوامی تجارتی اورمعاشی ماہرین افریقہ کو مستقبل کا براعظم تصور کرنے میں حق بجا نب ہیں۔

جمال بکر عبد اللہ نے ایف پی سی سی آئی کی قیادت میں ایک ملٹی سیکٹر وفد کو ایتھوپیا مدعو کیا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے دروازے کھولے جائیں۔ انہوں نے باہمی تجارت میں اضافہ خاص طور پر موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا تاکہ خوراک، زراعت اور ماحولیات کے تحفظ کے ذریعے دونو ں ممالک کی عوام اور معیشتوں کی حفاظت کی جا سکے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button