قومی

ملک میں گندم درآمد کرنے کا فیصلہ وفاقی حکومت کرتی ہے،پنجاب حکومت کا اس حوالے سے کوئی تعلق تھا نہ ہے، وزیر داخلہ محسن نقوی

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ملک میں گندم درآمد کرنے کا فیصلہ وفاقی حکومت کرتی ہے،پنجاب حکومت کا اس حوالے سے کوئی تعلق تھا نہ ہے،گندم خریداری میں وفاقی حکومت کی بد نیتی شامل نہیں،پنجاب حکومت بیرونی ممالک سے نہیں کسانوں سے گندم خریدتی ہے،قلیل مدت میں اوور بلنگ کا خاتمہ، بجلی صارفین کو 31 کروڑ یونٹ واپس کر کے ریلیف فراہم کیا،ملوث افسران کے خلاف102 مقدمات درج کئے گئے،انسداد منشیات کے حوالے سے نئی حکمت عملی بنا رہے ہیں،مسافروں کی سہولت کیلئے لاہور ایئرپورٹ پر امیگریشن کاونٹرز کی تعداد بڑھا دی ہے،بطور وزیر اعلی پنجاب انتہائی دیانتداری کے ساتھ کام کیا،احتساب کے لیے ہر وقت حاضر ہوں،فیک نیوز کے خاتمے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں،عوام کی سہولت کیلئے پاسپورٹ آفس سے ایجنٹ مافیا کا خاتمہ کیا جا رہا ہے،سہولت کیلئے پاسپورٹ آفس کے اوقات کار بڑھا دیئے ہیں،ممنوعہ بور کے لائسنس کسی صورت جاری نہیں کریں گے،پولیس کچے کے ڈاکوئوں کے خلاف آپریشن میں مصرو ف ہے۔

پیر کو یہاں ایف آئی اے آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ گندم درآمد کرنے کا فیصلہ وفاقی حکومت کرتی ہے، پنجاب حکومت گندم کسانوں سے خریدتی ہے،باہر کے ممالک سے نہیں اس لیے پنجاب حکومت کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں بنتا،پنجاب اپنا ایک کوٹہ مختص کرتا ہے کہ ہم نے اتنی گندم خریدنی ہے،ملک میں گندم کے اسٹاک کے حوالے سے حتمی فیصلہ وفاقی حکومت کرتی ہے،کچھ لوگوں کی خواہش ضرور ہے کہ میرے خلاف کوئی نہ کوئی انکوائری ہو جائے،لیکن اللہ تعالی کا شکر ہے کہ میں اور میری ٹیم نے ایک فیصد بھی کوئی ایسا کام نہیں کیا ہے،بطور وزیر اعلی پنجاب بھی اپنی ٹیم کے ساتھ پوری ایمانداری کے ساتھ کام کیا،جس کے لیے میں احتساب کے لیے بھی تیار ہوں،میرے خیال میں گندم خریداری میں وفاقی حکومت کی بھی بدنیتی شامل نہیں ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کسی صوبائی حکومت کا گندم خریداری معاملے میں حوالہ نہیں دیا،میڈیا میں اس حوالے سے معاملہ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا،نگران وزیر اعظم نے کہا کچھ اور تھا لیکن حقائق کو جانے بغیر نشر کر دیا گیا۔

محسن نقوی نے کہاکہ بر وقت اقدامات سے اوور بلنگ کے خاتمہ سے عوام کو بہت ریلیف فراہم کیا ہے،اپریل کے مہینے میں لیسکو میں کوئی اوور بلنگ نہیں ہوئی،صارفین کو31 کروڑ یونٹ واپس کئے گئے،جس سے عوام کو بہت ریلیف ملا ہے،ایف آئی اے خاص طور پر لاہور ریجن نے قلیل وقت میں اوور بلنگ کے خاتمے کیلئے بہت اچھا کام کیا،جس کی وجہ سے اوور بلنگ کافی حد تک رکی ہے،ملوث افسران کے خلاف102 مقدمات درج کئے گئے،آج بھی شیخوپورہ میں ایک ایس ای کو گرفتار کیا گیا،چھوٹے ملازمین کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی کیونکہ وہ احکامات کے پابند ہوتے ہیں،وزرات توانائی کا بھی شکریہ ادا کروں گا جنہوں نے اس حوالے سے ہمیں سپورٹ کیا،وزیراعظم محمد شہباز شریف کو اس حوالے سے آگاہ کیا گیا تو انہوں نے ہمیں سراہا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ میں اور وفاقی وزیر خواجہ آصف مسافروں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے ایئرپورٹس کا دورہ کر رہے ہیں،ہم دونوں نے چند روز قبل لاہور اور سیالکوٹ ایئرپورٹس کا دورہ کیا اور مسافروں کو سہولیات کی فراہمی کا جائزہ لیا،مسافروں کے رش کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے لاہور ایئرپورٹ پر8 کاؤنٹرز بڑھا دیے ہیں،جس سے مسافروں کو روانگی اور آمد کے دوران اب 2 سے3 گھنٹے انتظار نہیں کرنا پڑے گا،

اسی طرح سیالکوٹ ایئرپورٹ پر بھی مسافروں کو روانگی کے دوران مسئلہ آ رہا تھا اور وہاں پہ بھی اضافی کاؤنٹرز بنانے کے لیے ہدایت کر دی ہے،پاسپورٹ آفس میں ایجنٹ مافیا کے خاتمہ بھی یقینی بنایا جا رہا ہے،جلد ایجنٹ مافیا کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا پر فیک نیوز کے رجحان کو کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں ،اظہار رائے دہی ہر کسی کا حق ہے لیکن آزادی اظہار رائے کی آڑ میں کسی کی تضحیک نہیں ہونے دیں گے،اس حوالے سے نئی سائبر باڈی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے،تاہم سائبر ونگ بھی اپنا کام کرتا رہے گا۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہاکہ ضرورت کے مطابق پاسپورٹ آفس کے اوقات کار بڑھا دیئے گئے ہیں،ابتدائی طور پر لاہور اور کراچی پاسپورٹ آفس کا ٹائم رات گئے بڑھا دیا گیا ہے،ضرورت کے تحت دیگرجگہوں پر بھی اوقات کار بڑھا دیئے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ انسداد منشیات کے حوالے سے نئی حکمت عملی بنا رہے ہیں،منشیات فروش معاشرے کا ایک ناسور ہیں،ان کو جڑسے اکھاڑ پھینکیں گے ،انسان ہوں “جن” نہیں ہوں ابھی حکم دوں تو سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا،تاہم سکول و کالجز میں منشیات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات بروئے کار لا رہے ہیں۔

اسلحہ لائسنس کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہاکہ ممنوعہ بور کے لائسنس کسی صورت جاری نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جرائم کے خاتمے کے لیے پولیس دن رات اپنے فرائض سر انجام دے رہی ہے،خاص طور پر کے پی کے پولیس امن و امان کے قیام کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہی ہے،جس پر ہمیں کے پی کے پولیس پر ناز ہے،پولیس کچے میں ڈاکوئوں کے خلاف بھی آپریشن میں مصرف عمل ہے،جلد ان ڈاکوئوں کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button