عالمی

نیٹو کے فوجی دستوں کی یوکرین میں ممکنہ تعیناتی کو روس کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان تصور کیا جائے گا ، روسی سینیٹر

نیٹو کے فوجی دستوں کی یوکرین میں ممکنہ تعیناتی کو روس کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان تصور کیا جائے گا اور اس کے نتائج تباہ کن ہوں گے۔ یہ بات روسی سینیٹر کونسٹن ٹین کوسا چوف نے فرانسیسی صدر کے بیان کے ردعمل میں کہی ۔ رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق روس کی فیڈریشن کونسل کے ایوا ن بالا کے نائب سپیکر سینیٹر کونسٹن ٹین کوسا چوف نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ روس ایسے کسی اقدام کو برداشت نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ نیٹو یوکرین جنگ میں پہلے ہی ملوث ہے لیکن اس فوجی اتحاد کے رکن ممالک کی طرف سے اپنے فوجی دستوں کی یوکرین میں تعیناتی کو روس کے خلاف براہ راست جنگ کا اعلان تصور کیا جائے گا۔ قبل ازیں روسی حکومت کے ترجمان دمتری پیسکوف ایک بیان میں کہہ چکے ہیں کہ یہ اقدام امریکی زیرقیادت میں فوجی اتحاد نیٹو اور اور روس کے درمیان براہ راست ٹکراؤ کا باعث بنے گا۔

فرانسیسی صدر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ روس کو یوکرین جنگ جیتنے سے روکنے کے لئے یوکرین میں فوجی بھیجنے سمیت کسی بھی منظر نامے کو مسترد نہیں کیا جا سکتاتاہم نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ نے واضح کیا کہ یوکرین میں نیٹو کے فوجی دستوں کی زمین پر تعیناتی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button