عالمی

سعودی عرب کی جفورہ فیلڈ میں گیس کے بڑے ذخیرہ کی دریافت

سعودی عرب کی آئل کمپنی نے جفورہ فیلڈ میں مزید 15 کھرب مکعب فٹ گیس دریافت کی ہے۔انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق سعودی وزارت توانائی نے کہا کہ نئی دریافت میں دو ارب بیرل کنڈنسیٹ (ہائیڈروکاربن) شامل ہے۔وزارت توانائی نے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کے حوالے سے جاری بیان میں کہا کہ تازہ ترین دریافت کے بعد اس شعبے میں موجود وسائل 229 کھرب مکعب فٹ گیس اور 75 ارب بیرل کنڈنسیٹ ہو گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ توانائی کی بڑی سعودی کمپنی آرامکو کے زیرانتظام یہ دریافت ہائیڈرو کاربن وسائل کا تخمینہ لگانے اور ان کی پیداوار میں اعلیٰ ترین بین الاقوامی معیارات لاگو کرنے کا نتیجہ ہے جن کا مقصد ان کے مناسب استعمال کو یقینی بنانا ہے۔نومبر 2023 میں وزارت توانائی نے اعلان کیا تھا کہ آرامکو نے مشرقی صوبے اور ربع الخالی کے علاقے میں دو نئی گیس فیلڈز دریافت کیں۔بیان میں کہا گیا کہ پہلی دریافت الحران ون کنویں میں حنیفہ ریزروائر میں ہوئی۔

وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ مذکورہ ذخائر سے روزانہ تین کروڑ معیاری مکعب فٹ کی شرح سے گیس کے اخراج کے بعد اس فیلڈ کا پتہ چلا۔ 1600 بیرل کنڈنسیٹ اس کے علاوہ ہے ۔ دوسری دریافت المحاکک ٹو کنویں میں ہوئی جہاں قدرتی وسائل یومیہ ساڑھے آٹھ لاکھ مکعب فٹ کی شرح سے خارج ہو رہے تھے۔وزارت نےکہا کہ پہلے سے دریافت فیلڈز میں پانچ دیگر ذخائر میں بھی گیس دریافت ہوئی، جس میں عسقرہ فیلڈ میں جلہ ریزروائر بھی شامل ہے، جہاں روزانہ چار کروڑ 60 لاکھ ایس سی ایف کی شرح سے گیس نکل رہی تھی۔

نومبر میں آرامکو نے بھی اپنے مقررہ وقت سے دو ماہ قبل اپنے جنوبی غوار کے آپریشنل علاقے سے غیر روایتی ٹائٹ گیس کی پیدوار شروع کی۔غیر روایتی ٹائٹ گیس، جسے شیل گیس بھی کہا جاتا ہے، عام طور پر ان ذخائر میں پائی جاتی ہے جہاں ہائیڈروکاربنز چٹان کی تہوں کے اندر دبے ہوتے ہیں۔ ان وسائل کو نکالنے کے لیے افقی ڈرلنگ اور ہائیڈرولک فریکچرنگ جیسی خصوصی تکنیک کی ضرورت ہوتی ہے۔جنوبی غوار میں موجود تنصیبات میں اس وقت خام گیس کے لیے روزانہ 30 کروڑ ایس سی ایف اور کنڈنسیٹ کے لیے 38 ہزار بیرل یومیہ پروسیسنگ کی صلاحیت موجود ہے۔

اس سے قبل فروری میں ظہران میں بین الاقوامی پٹرولیم ٹیکنالوجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرامکو کے چیف ایگزیکٹو افسر امین ایچ ناصر نے کہاکہ کمپنی قابل تجدید توانائی کے ساتھ ساتھ تیل اور گیس سمیت ہر قسم کی توانائی کی پیداوار میں تسلسل پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button