قومی

وزیراعلی پنجاب کی زیرصدارت مسلسل تیسرے روزبھی صوبے میں شفافیت کیلئے پنجاب کے ہر ادارے کی پرفارمنس کا احتساب،ہرمنسٹری،ہر محکمہ اور ہر سیکرٹریز سے مکمل جواب طلبی

وزیراعلی مریم نواز کی زیر صدارت مسلسل تیسرے روزبھی صوبے میں شفافیت کیلئے پنجاب کے ہر ادارے کی پرفارمنس کا احتساب کیا گیا۔ اجلاس میں ہرمنسٹری،ہر محکمہ اور ہر سیکرٹریز سے مکمل جواب طلبی کی گئی۔اس موقع پرنئے پراجیکٹس سے متعلق بھی اہم فیصلے کیے گئے۔وزیراعلی مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں لگاتار6گھنٹے ایجوکیشن، ماحولیات،جنگلات،وائلڈ لائف، فشریز، ٹورازم، آرکیالوجی، سپورٹس اور لیبر کے ہر شعبے سے متعلق امورکی جانچ پڑتال اورتفصیلی بریفنگ لی گئی۔ وزیراعلی مریم نواز نے پنجابی زبان کو تعلیم،ثقافت اور عوامی زندگی میں مرکزی مقام دلانے کے لیے تاریخی اقدامات کا حکم دے دیا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ محنت کشوں کے اپنے گھر کا خواب پورا کرنے کیلئے جھنگ اور کمالیہ میں 20ہزار ورکرز کیلئے 3 مرلے کے پلاٹ دینے کی سکیم کی تیاری مکمل کر لی گئی۔ محنت کشوں کو اپنا گھر بنانے کیلئے اپنی چھت، اپنا گھرسکیم کے تحت خصوصی قرضے دئیے جائیں گے۔ مریم نواز نے پراجیکٹ کی جلد تکمیل کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کر دی۔ وزیراعلی نے ریلوے ٹریک، سڑکوں اور نہروں کے کنارے شجرکاری کے اقدامات کی بھی ہدایت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ قدرتی وسائل کی حفاظت کیلئے پنجاب میں جنگلات میں آگ لگنے سے 20منٹ پہلے مطلع کرنے والا جدید فائر الارمنگ سسٹم نصب کیا جائے گا۔ پنجاب کے جنگلات کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے سپیشل سینسنگ سسٹم کے ذریعے غیر قانونی درخت کاٹنے کے واقعات کا فوری سدباب کیا جائے گا۔ وزیراعلی نے کھیلوں کے فروغ اور نوجوان ٹیلنٹ کو پروان چڑھانے کیلئے ہر ماہ چمپئن شپ ایونٹس کرانے کا حکم دیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب میں شریمپ فارمنگ کا پہلا پائلٹ پراجیکٹ کامیابی سے ہمکنار،کروڑوں روپے کے جھینگے کامیابی سے ایکسپورٹ کیے گئے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پانچ ہزار ایکڑ پر شریمپ فارمنگ فروری2026سے شروع ہوجائے گی۔

انہوں نے شریمپ فارمنگ کی توسیع کیلئے 50ہزار ایکڑ پر شریمپ فارمنگ کا فیسبلٹی کا پلان طلب کر لیا۔انہوں نے سیاحت کوبھی ڈیجیٹلائز ڈکر دیا۔سیاحوں کیلئے میگنی فیشینٹ پنجاب ایپ تیار کر لی گئی۔ ایپ سے ہر سیاح کو آسانی، سہولت اور پنجاب کی خوبصورتی کی مکمل معلومات میسر ہونگیں۔ وزیر اعلی نے پنجاب میں سیاحت کو نئے عروج تک لے جانے کیلئے ہر ٹورسٹ سائٹ کے لیے مکمل پیکج پلان کی ہدایت کی ہے۔

مریم نوازنے صحت مند سرگرمیوں کیلئے پنجاب بھر میں سکول گراونڈز شام کو عوام کیلئے کھولنے کیلئے اقدامات کا حکم دے دیا ہے۔انہوں نے پرائیویٹ یونیورسٹی اور کالجز کیلئے لیپ ٹاپ کوٹہ مقرر کرنے کیلئے تجاویز طلب کر لیں اور کالج مینجمنٹ کونسل کا ڈرافٹ تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے یو ای ٹی میں مقامی سموگ گن کی تیار ی پر اظہار مسرت کیا ہے۔انہوںنے نوجوان نسل کی رہنمائی اور مثبت کردار کی پرورش کیلئے سکولوں میں کریکٹر بلڈنگ کلاسز شروع کرانے کا حکم دیا ہے۔وزیراعلی نے تعلیم کو ہر راستے تک پہنچانے کے لیے لاہور میں ایجوکیشن آن ویل کے پائلٹ پراجیکٹ کے آغاز کا حکم دیا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب میں ماحول کی حفاظت اور جنگلات کی نگہداشت کے لیے پہلی مرتبہ جیوگرافیکل انفارمیشن سسٹم کے ذریعے جنگلات کی مکمل میپنگ کی جائے گی۔ پنجاب کے طلبہ کو ایڈوانس عالمی ٹریننگ تک رسائی کیلئے گوگل سکالرز کے ذریعے 50ہزار کورسز کرائے جائیں گے۔ پنجاب کے 90فیصد کالجز کے ریگولر پرنسپل کی تعیناتی مکمل کر لی گئی۔انہوں نے تعلیمی بورڈز کے چیئرمین، سیکرٹری اور کنٹرولرتعیناتی کے طریقہ کار کی اصولی منظوری دے دی۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سکول میل پروگرام کے تحت ملک پیک کی فراہمی سے انرولمنٹ میں 47فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پنجاب کی تعلیم اور ماحول کی ترقی کا منفرد اقدام،11لاکھ ملک پیک ری سائیکل کرکے ڈیڑھ لاکھ بینچز سکولوں میں پہنچائے جائیں گے۔ پنجاب میں تعلیم کے انفراسٹرکچر کا نیا دور،1600کلاس رومز تیار اور مزید 22ہزار کلاس رومز تین ماہ میں مکمل ہوں گے۔ پی ایس آر پی کے تحت پنجاب کے سکولوں میں بنیادی ڈھانچے کی بہتری کی جارہی ہے۔ 500کلاس رومز، 3036چھتیں اور 4377ٹائلٹس کی مرمت کے ساتھ معیاری تعلیم کو یقینی بنایا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ سکولوں میں 23ہزار فرنیچر سیٹ اور 1643واٹر ٹینک بھی مہیا کیے جارہے ہیں۔ یونیورسٹیوں میں داخلے کی شرح میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ پنجاب کے تعلیمی اداروں کی انرولمنٹ میں 72اضافہ، عوام اور طلبہ کے اعتماد کا مظہر ہے۔

وزیراعلی نے پنجاب کے گرلز کالجز کو 44بسیں جلد از جلد دینے کی ہدایت کی ہے۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ہونہار سکالر شپ سکیم کے تحت ایک لاکھ40ہزار طلبہ کیلئے سکالر شپ اور ایک لاکھ 10ہزار طلبہ کیلئے لیپ ٹاپ تقسیم کیے گئے۔ پنجاب وائلڈ لائف ایکٹ 1974میں ترمیم اور جنگلی جانور گھروں میں رکھنے پر سخت کارروائیاں جاری ہیں۔ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے 35ہزار پرندے اور 7ہزار جانور واگزار کرائے۔ لاہور، خانیوال اور راولپنڈی میں وائلڈ لائف کیلئے تین بحالی مرکز قائم کر دیئے گئے ہیں۔ پنجاب میں ریچھ کے تحفظ کیلئے خصوصی مراکز بھی قائم کیے جارہے ہیں۔ پنجاب کے 18ضلع میں صاف اور صحت مند ہوا کیلئے 41ایئر کوالٹی مانیٹرنگ اسٹیشنز فعال کر دیئے گئے ہیں۔ پنجاب میں مزید 100ایئر کوالٹی سسٹم تمام اضلاع میں اگلے سال تک نصب کرنے کا ہدف مقررکیا گیا۔

سیٹلائٹ ٹریکنگ سرویلنس کے ذریعے فصلیں جلانے کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ محکمہ ماحولیات نے پاکستان کا پہلا ایکو چیٹ بوٹ قائم کر دیا۔ 660افراد پر مشتمل انوائرمنٹ پروٹیکشن فورس پنجاب بھر میں سرگرم عمل ہے۔ ایمینیشن ٹیسٹنگ سسٹم کے ذریعے 3لاکھ ٹیسٹنگ مکمل کر لی گئی۔ ماحولیات کی مستقل مانیٹرنگ کیلئے سیف سٹی میں سموگ اینڈ کمانڈ اینڈ کنڑول وائر روم قائم کر دیا گیا ہے۔

انڈسٹریل انوائرمنٹ کنٹرول کیلئے سی سی ٹی وی مانیٹرنگ سسٹم قائم، رات کے وقت بھی مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔ لاہور اور دیگر علاقوں میں فصلیں جلانے کے واقعات میں 66 فیصد کمی ہوئی اور ڈرون سرویلنس سے مانیٹرنگ بھی کی جارہی ہے۔ انڈسٹری میں مضر صحت دھویں کے سدباب کیلئے 8خصوصی نائٹ سکواڈ بھی قائم کر دیئے گئے ہیں۔ ٹائر جلانے، چربی پگھلانے اور بیٹریاں جلانے کے سدباب کیلئے سیالکوٹ میں 31ٹینریزکو مخصوصی انڈسٹری زون میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

Back to top button