عالمی

غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے جاری، پاکستان کا جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد کا مطالبہ

پاکستان نےغزہ میں خونریزی روکنے، انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنانے اور غزہ کی تعمیرِ نو کے لئے جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں حالات بدستور انتہائی تشویشناک ہیں ۔ یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے منگل کو سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں بچوں سمیت عام شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں،جنگ بندی کے اعلان کے بعد سے 300سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے۔مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر ہونے والے مباحثے کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ تلخ حقیقت کو بے نقاب کرتا ہے کہ صرف زبانی امن کا اعلان زمین پر مکمل تحفظ اور استحکام نہیں لا سکا، جانیں اب بھی ضائع ہو رہی ہیں، گھر اب بھی منہدم ہو رہے ہیں اور خاندان اب بھی خوف میں جی رہے ہیں۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں کا تشدد غیر معمولی سطح پر پہنچ گیا ہے اور شمالی مغربی کنارے میں پوری کی پوری برادریاں چھاپوں، بندشوں اور بڑھتی ہوئی دھمکیوں کے باعث بے گھر ہو گئی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ فلسطینیوں کو اپنے گھروں کو لوٹنے کی اجازت اور کمیونٹیز کو خوف کے بغیر زندگی گزارنے دیا جانا چاہیے۔ مندوب نے یاد دلایا کہ پاکستان نے غزہ میں جنگ کے خاتمے، تعمیرِ نو، آبادی کے جبری انخلا کی روک تھام، جامع امن کے فروغ اور مغربی کنارے کے انضمام کو روکنے سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کا خیرمقدم کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اصولی بنیاد پر فلسطینی عوام اور ان کے ناقابلِ تنسیخ حقوق کی حمایت کی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس عمل کا حصہ بن گیا کیونکہ یہ فلسطینی خودمختاری اور ریاست کے قیام کی راہ دکھاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد 2803 (2025)پر مخلصانہ عمل درآمد خصوصاً فلسطینیوں کی قیادت میں اور ان کی ملکیت کے تحت حکمرانی کے قیام کے لئے ضروری ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد ہو،انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی یقینی ،غزہ کی بحالی اور تعمیرِ نو کا عمل شروع کیا جائے،کسی بھی صورت میں انضمام یا جبری بے دخلی نہ ہو، غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کی توسیع فوری روکی جائے،بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں پر جوابدہی یقینی ہو اور تمام عرب علاقوں پر اسرائیلی قبضہ ختم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایک مقررہ وقت میں سیاسی عمل ہونا چاہیے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں 1967 سے پہلے والی سرحدوں کے مطابق القدس الشریف کو دارالحکومت بنا کر ایک خودمختار، آزاد اور مسلسل فلسطینی ریاست کے قیام تک پہنچے۔ فلسطینی عوام کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی بے مثال ثابت قدمی عالمی برادری سے مساوی عزم کی متقاضی ہے، یہ فیصلہ کن لمحہ ہے اب وعدوں کو عملی اقدامات میں بدلنا ہوگا۔

متعلقہ آرٹیکل

Back to top button