صدر مملکت آصف علی زرداری سے ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری ڈاکٹر علی اردشیر لاریجانی کی ملاقات، پاکستان اور ایران کے درمیان گہرے تعاون کی ضرورت پر زور

صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخ، عقیدے اور ثقافت پر مبنی دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں، بھارت کے ساتھ جنگ کے دوران ایران کی مسلسل حمایت پر ایران کے شکر گزار ہیں اور اسرائیلی جارحیت کے تناظر میں ایران کے لیے پاکستان کی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کرتے ہیں۔ ایوان صدر کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری ڈاکٹر علی اردشیر لاریجانی نے ایوان صدر میں ملاقات کی۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے ڈاکٹر علی اردشیر لاریجانی کا ایوان صدر آمد پر خیرمقدم کیا اور سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کی ذمہ داری سنبھالنے پر انہیں مبارکباد دی۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور تہران کے درمیان ہونے والے باہمی تبادلے دوطرفہ تعلقات میں مثبت رفتار کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ اگست میں ایرانی صدر سے اپنی ملاقات کا گرمجوشی سے اعادہ کیا۔انہوں نے حالیہ سیلاب کے بعد پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے پر ایرانی قیادت کا شکریہ ادا کیا جس میں ایرانی ہلال احمر کی بھیجی گئی انسان دوست امداد بھی شامل تھی۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے درمیان تعاون ناگزیر ہے اور دونوں ممالک کے عوام کے باہمی مفاد میں ہے۔ بات چیت کے دوران صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخ، عقیدے اور ثقافت پر مبنی دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں۔
انہوں نے بھارت کے ساتھ جنگ کے دوران ایران کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور اسرائیلی جارحیت کے تناظر میں ایران کے لیے پاکستان کی سیاسی اور سفارتی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے حالیہ جنگ کے دوران ایرانی عوام کے استقامت کے عزم کو سراہا اور سپریم لیڈر کی قیادت کی تعریف کی۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے عوام کے لیے ایران کی اصولی حمایت پر بھی اظہار تشکر کیا۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان دوطرفہ تجارت میں اضافے کے لیے ایران کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تجارت کو سپورٹ کرنے اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان اور ایران کے درمیان ریل لنک کو ترجیحی بنیادوں پر مضبوط بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر رابطہ کاری تاجروں اور مسافروں، خاص طور پر زائرین کے لیے آسانی ہو گی اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو گہرا کرنے میں مدد ملے گی۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایران-پاکستان گیس پائپ لائن کے حوالے سے پاکستان کی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے باہمی طور پر قابل عمل حل کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اسلام آباد میں حالیہ تکنیکی مذاکرات کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ پاکستان تہران کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔
ڈاکٹر علی اردشیر لاریجانی نے سپریم لیڈر آیت اللہ علی حسینی خمینی اور صدر مسعود پزشکیان کی طرف سے صدر مملکت آصف علی زرداری کو نیک خواہشات اور سلامتی کا پیغام پہنچایا۔ انہوں نے اس سال ہونے والی 12 روزہ جنگ کے دوران پاکستان کی سفارتی اور اخلاقی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے حالیہ واقعات میں پاکستان کے مسلح افواج کی بہادری اور کامیابی کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان کی فتح ہماری اپنی فتح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے بعد پاکستانی مصنوعات کو ایران میں ترجیحی رسائی دینے کے لیے کئی ہدایات جاری کی گئی ہیں جس سے دس ارب ڈالر کے دوطرفہ تجارتی ہدف کے حصول کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔صدر مملکت نے ڈاکٹر علی اردشیر لاریجانی سے کہا کہ کی کہ وہ ایران کے سپریم لیڈر کو ان کی جانب سے سلامتی اور نیک تمنائوں کا پیغام پہنچائیں۔
اس ملاقات میں خطے اور بین الاقوامی صورتحال کے ساتھ ساتھ سکیورٹی اور دہشت گردی کے خلاف کارروائی سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں دونوں ممالک کے سینئر عہدیداران شریک تھے۔ ایرانی وفد میں سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل سیکریٹریٹ میں فارن پالیسی اور انٹرنیشنل سکیورٹی کے ڈپٹی علی باقری، سکیورٹی کے ڈپٹی علی رضا بیات اور کونسل کی ایشیا، یوریشیا اور اوشیانا کمیٹی کے سیکرٹری علی رضا تقوائی زادہ شامل تھے۔پاکستانی جانب سے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، سید نیر حسین بخاری، سیکرٹری خارجہ اور سیکرٹری نیشنل سکیورٹی شریک تھے۔



