چیئرمین کمیٹی رکن قومی اسمبلی سید امین الحق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن کا 17 واں اجلاس

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کا 17 واں اجلاس چیئرمین کمیٹی رکن قومی اسمبلی سید امین الحق کی صدارت میں این ٹی سی ہیڈ کوارٹر کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔کمیٹی نے ملک میں انٹرنیٹ کی مجموعی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ انٹرنیٹ کوریج سے متعلق مسائل کئی سالوں سے برقرار ہیں۔ پی ٹی اے کی جانب سے متعدد سروے کئے جانے کے باوجود اس حوالے سے کوئی خاص پیشرفت دیکھنے میں نہیں آئی۔ کمیٹی نے پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ وہ ملک بھر میں جامع سروے کرے اور ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز کے معیار اور کوریج کو بہتر بنانے کے لئے فوری عملی اقدامات کرے۔
مزید برآں کمیٹی نے ہدایت کی کہ انٹرنیٹ سروسز کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی ممبران کے حلقوں میں خصوصی سروے کرائے جائیں اور اس کی تفصیلی رپورٹ آئندہ اجلاس میں کمیٹی کو پیش کی جائے۔ کمیٹی نے یہ بھی ہدایت کی کہ ہر حلقے کے لئے ایک وقف فوکل پرسن مقرر کیا جائے تاکہ ممبران اپنی شکایات اور مسائل براہ راست نامزد فوکل پرسن تک پہنچا سکیں اور ان معاملات کے بروقت حل کو یقینی بنائیں۔کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے پی ٹی اے نے بتایا کہ اس وقت دستیاب 273 میگا ہرٹز سپیکٹرم پورے ملک میں مناسب انٹرنیٹ کوریج کو یقینی بنانے کے لئے ناکافی ہے تاہم پی ٹی اے نے مختلف بینڈز میں 600 میگا ہرٹز سپیکٹرم مختص کیا ہے۔
اس سلسلے میں کنسلٹنٹ نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے اور اب یہ عمل فائیو جی کی نیلامی کی طرف بڑھ رہا ہے جو بہت جلد ہونے کی امید ہے۔ پی ٹی اے نے مزید بتایا کہ فائیو جی کی نیلامی کے بعد ملک میں انٹرنیٹ کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئے گی۔اسلام آباد آئی ٹی پارک منصوبے پر پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے کمیٹی کو بتایا گیا کہ کنسلٹنٹ کا معاہدہ 31 اکتوبر کو ختم ہو گیا تھا۔ ٹھیکیدار نے معاہدے کی تجدید کے لئے عمل شروع کر دیا ہے جسے جلد ہی حتمی شکل دینے کی امید ہے۔ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم کی طرف سے مقرر کردہ ٹائم لائن یعنی 31 دسمبر تک تکمیل پر سختی سے عمل کیا جائے۔ کراچی آئی ٹی پارک کے حوالے سے کمیٹی نے کہا کہ یہ منصوبہ اس وقت ابتدائی مراحل میں ہے اور امید ہے کہ جلد ہی ٹھیکہ دیا جائے گا۔
معاہدہ کی منظوری سے متعلق باقی معاملات کو حتمی شکل دینے کے لئے کوریا کا ایک وفد 2 دسمبر کو دورہ کرے گا۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ جلد از جلد ٹھیکہ دیا جائے تاکہ منصوبے پر کام بلاتاخیر شروع ہو سکے اور یہ کہ منصوبہ مقررہ دو سال کی مدت میں مکمل کیا جائے۔کمیٹی نے این ٹی سی کی طرف سے دی گئی بریفنگ کو سراہا اور تسلیم کیا کہ اس وقت تنظیم کے زیر انتظام منصوبے تسلی بخش ہیں۔ کمیٹی نے این ٹی سی کو ہدایت کی کہ وہ ان اقدامات پر اپنی توجہ برقرار رکھے۔
مزید برآں کمیٹی نے ہدایت کی کہ ادارے میں ڈائون سائزنگ کی بجائے رائٹ سائزنگ کی سوچ اپنانی چاہئے۔اس بات کو یقینی بنایاجائےکہ کسی بھی ملازم کو نوکری سے نہ نکالا جائے اور عملے کو مناسب طریقے سے ایڈجسٹ کیا جائے اور وہیں رکھا جائے جہاں ان کی خدمات کی حقیقی ضرورت ہو۔کمیٹی نے فحاشی اور بے حیائی کی روک تھام ڈیجیٹل میڈیا بل 2025 کو اگلے اجلاس تک موخر کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ بل کا محرک موجود نہیں تھا۔اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی، ایم این ایز ج احمد عتیق انور، ذوالفقار علی بھٹی، شازیہ فرید، ڈاکٹر مہیش کمار ملانی، صادق علی میمن، شرمیلا فاروقی ، احمد سلیم صدیقی،پولین بلوچ اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔



