چوتھی عالمی سربراہی کانفرنس برائے مصنوعی ذہانت آئندہ سال 15 ستمبرسے ریاض میں ہو گی،سعودی حکام

سعودی عرب کی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی کے زیر اہتمام چوتھی عالمی سربراہی کانفرنس برائے مصنوعی ذہانت آئندہ سال 15 ستمبرسےکنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر ریاض میں ہو گی۔ العربیہ اردو کے مطابق اتھارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ بن شرف الغامدی نے گزشتہ روز بتایا کہ کانفرنس 17 ستمبر تک جاری رہے گی جس میں حکومتی قیادت، فیصلہ ساز، بڑی ٹیک کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران، ماہرین، موجدین اور دنیا بھر سے ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے محققین شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل حمایت کے تحت منعقد ہو گی جنہوں نے مملکت کو جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں عالمی اشاریوں میں سر فہرست بنانے اور قومی کوششوں کو عالمی قیادت تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس ایسے غیر معمولی عالمی حالات میں منعقد ہو گی جہاں ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز میں تیزی سے انقلاب آیا ہے اور ہماری زندگیوں میں ان کے استعمال نے ایک مختلف دور پیدا کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا حال ہر لمحہ ترقی کر رہا ہے اور ہم جدید اور مؤثر طریقوں سے مستقبل کی پیش بینی کر سکتے ہیں تاکہ علم کی معیشت کی طرف بڑھا جا سکے اور ملکی معیشت کو ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت پر مبنی مضبوط بنیاد فراہم کی جا سکے جو وژن 2030 کے اہداف کے حصول میں مدد گار ہو۔ انہوں نے کہا کہ چوتھی عالمی کانفرنس گزشتہ اجلاسوں (2020، 2022، 2024) کی کامیابیوں کو آگے بڑھائے گی جن میں اعلیٰ سطح کی شرکت، شراکتیں، پیشکشیں، معاہدے اور اقدامات شامل تھے۔ ان میں یونیسکو کی سرپرستی میں ریاض میں قائم بین الاقوامی مرکز برائے تحقیق اور اخلاقیات مصنوعی ذہانت (ICAIRE) کا قیام بھی شامل ہے جس کا مقصد مصنوعی ذہانت کی اخلاقیات کو عالمی سطح پر نافذ کرنا اور ان سے بہترین استفادہ کرنا ہے۔
ڈاکٹر الغامدی نے وضاحت کی کہ یہ کانفرنس سعودی وژن کے مطابق علم پر مبنی مستحکم معیشت کی تعمیر کی عکاسی اور متنوع بین الاقوامی تجربات، علم اور وسائل کے ساتھ شراکت کا موقع فراہم کرتی ہے۔ یہ سعودی عرب کی عالمی سطح پر بڑی تقریبات کے انعقاد میں مہارت کو بھی اجاگر ، عالمی مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں فعال شراکت دار کے طور پر سعودی عرب کی پوزیشن کو مضبوط کرتی ہے جبکہ انسانیت کے لئے نئے اختراعی مواقع فراہم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔



