قومی

آئین میں ترمیم کسی عمارت کی بنیاد سے چھیڑ چھاڑ ہے، سب کچھ استثنیٰ کیلئے ہو رہا ہے: علی ظفر

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف ستائیسویں ترمیم کی مخالفت کرتی ہے، سب کچھ استثنیٰ کے لیے ہو رہا ہے۔

سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ آمروں کے دور میں آئینی ترامیم میں بھی بڑا وقت لگا ، چار چھ ماہ لگے ، اٹھارھویں آئینی ترمیم کو 9 ماہ لگے ، آئین میں ترمیم کسی عمارت کی بنیاد سے چھیڑ چھاڑ ہے ، غلطی پر پوری عمارت گرسکتی ہے ، آپ کسی عمارت کی بنیاد کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ سب کچھ استثنیٰ کے لیے ہو رہا ہے،27 ویں ترمیم کا سب سے بڑا زہر ٹرانسفر آف ججز ہے، حکومت خود ہی آئینی عدالت کے ججز تعنیات کرےگی اور خود ہی اپنے حق میں فیصلے لےگی۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ جج کو سپریم ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بنادیا ، ساری طاقت ایک وفاقی آئینی عدالت کو دی جارہی ہے۔

سینیٹر حامد خان نے کہا کہ چھبیسویں آئینی ترمیم آئین کی موت تھی، ستائیسویں آئینی ترمیم آئین کو دفن کرنے کی کوشش ہے ، جنہوں نے اس ترمیم کو ووٹ دیے وہ خود کو تاریخ میں جسٹیفائی نہیں کرسکیں گے، انہوں نے ایسا کام کیا جس سے سارا عدالتی نظام تباہ ہوگیا اور آئین مسخ ہوگیا۔

اعظم سواتی نے کہا کہ یہ کالا بل ہے ، آئین و قانون کے ساتھ بہت بڑی زيادتی کی جارہی ہے ، عدلیہ کا جنازہ نکل رہا ہے ، اب عدلیہ نہیں کہہ سکتی کہ وہ آزاد ہوگی، یہ قانون آپ کو ڈسےگا، آپ ایک دن کہیں گے ہم نے بہت بڑی غلطی کی۔

متعلقہ آرٹیکل

Back to top button