‘پر امن ترقی کے خواہاں ہیں’ چین نے ٹرمپ کا خفیہ طور پر جوہری تجربات کرنے کا الزام مسترد کر دیا

چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خفیہ طور پر جوہری تجربات کرنے کے الزام کو مسترد کر دیا۔
اتوار کو امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھاکہ روس اور چین جوہری ہتھیاروں کے ٹیسٹ کرتے ہیں، شمالی کوریا اور پاکستان بھی تجربات کررہےہیں لیکن وہ جاکر کسی کو نہیں بتاتے۔
ٹرمپ نے کہا کہ یہ ایک بڑی دنیا ہے، آپ کو معلوم نہیں ہوتا کہ وہ کہاں ٹیسٹ کر رہے ہیں، وہ زمین کے نیچے ٹیسٹ کرتے ہیں جہاں لوگ نہیں جانتے کہ ٹیسٹ کے دوران کیا ہو رہا ہے، آپ کو زمین تھوڑی ہلتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔
تاہم ٹرمپ کے دعوے پر چین نے ردعمل دیتے ہوئے جوہری تجربات کرنے کے الزام کو مسترد کر دیا۔
پیر کو چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے واضح کیا کہ چین نے جوہری تجربات پر عالمی سطح پر جاری پابندی کی خلاف ورزی نہیں کی۔
چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ چین جوہری تجربات معطل کرنے کے اپنے وعدے پر عمل پیرا ہے۔ بطور ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت، چین پُرامن ترقی کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین جوہری ہتھیاروں کے پہلے استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر عمل کرتا ہے، دفاعی نوعیت کی ایٹمی حکمتِ عملی رکھتا ہے اور تجربات کی معطلی پر قائم ہے۔
چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے امریکا پر زور دیا کہ وہ بھی جوہری تجربات پر عائد پابندی کا احترام کرے۔
ماؤ نِنگ نے مزید کہا کہ چین کو امید ہے کہ امریکا ایٹمی ہتھیار کم کرنے کے عمل اور عدمِ پھیلاؤ کے بین الاقوامی نظام کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرے گا اور عالمی اسٹریٹیجک توازن اور استحکام کو برقرار رکھنے میں کردار ادا کرے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے امریکی فوج کو فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ کا حکم دیا تھا۔
سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے محکمہ جنگ کو ایٹمی ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ کا حکم دے دیا ہے اور یہ عمل فوری طور پر شروع کیا جائے گا۔



